اسلام آباد ( آئی این پی ) قومی اسمبلی میں اپوزیشن نے وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان کی جانب سے پی ٹی آئی کی جانب سے انگوٹھے کے نشانات سے ووٹوں کی تصدیق کے مطالبے کو تماشہ قرار دینے پر شدید احتجاج اور ہنگامہ آرائی کی ا س دوران متعدد ارکان ایک ساتھ نشستوں سے کھڑے ہوگئے اور ،نونو، شیم شیم کے نعرے لگائے جس سے ایوان مچھلی بازار کا منظر پیش کرنے لگا اور وزیر داخلہ کو اپنی تقریر روکنا پڑی ، چوہدری نثار علی خان کی بار بار وضاحت کے باوجود کہ انہوں نے ایوان کے اندر تماشے کی بات نہیں کی بلکہ ایوان کے باہر ہونے والے احتجاج کو کہا ، اپوزیشن نے اپنا احتجاج جاری رکھا اور وزیر داخلہ کو تماشے کا لفظ واپس لینے کے لئے دباؤ ڈالتے رہے ، ڈپٹی سپیکر مرتضیٰ جاوید عباسی نے چوہدری نثار علی خان کی وضاحت تسلیم کرنے اور ایوان کا ماحول خراب نہ کرنے کی درخواست کی تو اپوزیشن لیڈر خورشید شاہ اور شاہ محمود قریشی نے ایوان میں کارروائی کے ریکارڈ کی ٹیپ چلانے کا مطالبہ کردیا ۔ وزیر داخلہ نے کہا کہ اگر تماشہ کا لفظ غیر پارلیمانی ہو تو کارروائی سے حذف کیا جاسکتا ہے ، اپوزیشن نے سینیٹ کی طرز کے احتجاج اور واک آؤٹ کی دھمکیاں دیں لیکن چوہدری نثار علی خان کے ٹس سے مس نہ ہونے پر ایوان کی کارروائی میں شرکت جاری رکھی ، نماز ظہر کے وقفے کے بعد ایوان کی کارروائی شروع ہوئی تو اپوزیشن میں شامل پیپلزپارٹی اور تحریک انصاف نے وزیر داخلہ کی جانب سے تماشے کا لفظ واپس نہ لینے پر ایوان کی کارروائی کا بائیکاٹ کیا ۔ بدھ کو قومی اسمبلی میں وقفہ سوالات کے بعد ایوان کا ماحول اس وقت ناخوشگوار ہوگیا جب وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان نے اپوزیشن لیڈر کے نکتہ اعتراض کے جواب میں 11مئی کے انتخابات کے بعد انگوٹھے کے نشانات سے دھاندلی کی تحقیقات بارے تحریک انصاف کے احتجاج کو تماشہ قرار دیا ، اس موقع پر اپوزیشن کی باہم منقسم پارٹیاں تحریک انصاف اور پی پی پی یکجا ہوگئی اور وزیر داخلہ اور حکومت کو نیچا دکھانے کے لئے کمر بند ہوگئیں تاہم وزیر داخلہ نے اپوزیشن کے دباؤ میں آنے سے انکار کردیا اور تماشے کا لفظ واپس نہ لیا ۔ قبل ازیں خورشید شاہ اور شاہ محمود کے نکتہ اعتراض کا جواب دیتے ہوئے وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان نے کہا کہ اپوزیشن کنفیوژن ختم کرنے کی بجائے اس میں اضافہ کرنا چاہتی ہے ، واضح کرنا چاہتا ہوں کہ نادرا کو الیکشن کمیشن کے ماتحت کرنے کا نہیں کہا ، نادراوزارت داخلہ کے ماتحت ہے ، انگوٹھوں کے ذریعے تصدیق کے حوالے سے ایوان میں اور باہر ایک تماشہ لگایا گیا ، تماشہ غیر پارلیمانی لفظ نہیں ہے ، الیکشن کمیشن نے ریفرنس مانگا وہ اپنے اجلاس میں غور کریں گے ، کمیشن نے انکار نہیں کیا ، حکومت نے انگوٹھوں کی تصدیق بارے 5 ماہ کے اندر کوئی مداخلت نہیں کی تحریک انصاف کو مطمئن کرنے کے لئے جسٹس وجیہہ الدین کی سربراہی میں نگرانی کی کمیٹی بنانے کی آفر کی ۔ نادرا کے چیئر مین سینیٹ کی کمیٹی میں بیان دیا کہ لاہور میں راناثناء اللہ کے ساتھ انکی میٹنگ اچھی ہوئی ، اپوزیشن کہتی ہے کہ لاہور میں چیئر مین نادرا کو دھمکایا گیا ،عمران خان کو یہ بھی آفر کی اس ایوان میں کہ ووٹوں کی تصدیق کے حوالے سے جس بات پر آپ راضی ہوں وہ کرنے کے لئے تیار ہوں ، جس طرح یہ چاہیں معاملہ حل کرنے کے لئے تیار ہوں ، حکومت کا الیکشن ٹربیونل سے کوئی تعلق نہیں ، وہ خود مختار ہیں ، مقناطیسی سیاہی استعمال نہ ہونے کے ذمہ دار میں یا میری حکومت نہیں ہے ۔ مقناطیسی سیاہی استعمال ہونے بارے تحقیقات کرانے کے لئے تیار ہیں ۔ اگر مقناطیسی سیاہی استعمال نہ ہوئی تو پھر اس کے ذمہ داران کو سزا ملنی چاہیے ۔ غیر تصدیق شدہ ووٹ جعلی یا دھاندلی نہیں بلکہ نادرا کا سسٹم انکی تصدیق نہیں کرسکتا ۔ اگر مقناطیسی سیاہی استعمال نہیں ہوئی تو اس کے ذمہ داران ارکان اسمبلی تو نہیں کوئی اور ہیں میں اپنے حلقے میں بھی تصدیق کرانے کے لئے تیار ہوں ۔ میں نے یہ بھی آفر کی کہ ہم سب مل کر اس معاملے کو حل کرنے کے لئے الیکشن کمیشن اور عدالتوں میں جائیں لیکن اس مسئلے کو سیاسی فٹ بال نہ بنائیں ۔ شروع میں اخبارات میں آیا تھا کہ مقناطیسی سیاہی پر 2 ارب استعمال ہوں گے لیکن ریکارڈ کے مطبق 16 کروڑ استعمال ہوئے ۔ چوہدری نثار نے کہا کہ اگر نادرا کی ٹیکنالوجی کے تحت ہزاروں ووٹ تصدیق نہیں ہوسکتے تو انکو جعلی ووٹ قرار نہیں دیا جاسکتا بلکہ ان کے غیر تصدیق شدہ ہونے کی وجہ سے مقناطیسی سیاہی استعمال نہ ہو نا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ میں نے تماشہ لگنے کی بات ایوان کے باہر کی ہے ، ایوان کے اندر تماشہ لگنے کی بات نہیں کی ، اگر یہ غیر پارلیمانی لفظ ہو تو حذف کیا جاسکتا ہے ۔ ایوان کے اندر کی کارروائی کو تماشہ نہیں کہا ۔ چوہدری نثار علی خان نے کہا کہ تحریک انصاف نے ایوان کے اندر نہیں باہر تماشہ لگایا اسی کاذکر کیا ۔ قبل ازیں اپوزیشن لیڈر سید خورشید شاہ نے نکتہ اعتراض پر چیئر مین نادرا کی برطرفی کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ مقناطیسی سیاہی استعمال نہ ہونے بارے تشویش ہے ، وزیر داخلہ اور سیکرٹری الیکشن کمیشن کے بیان میں نفاذ ہے ، کمیشن نے کہا کہ سیاہی استعمال کی گئی ۔ وزیر داخلہ نے کہاکہ استعمال نہیں ہوئی ، یہ کس طرح ممکن ہے ، 50 ہزار پر سیاہی استعمال نہ ہوئی ہو اور ایک لاکھ ووٹوں پر مقناطیسی سیاہی استعمال ہوئی ہے ، پیپلزپارٹی مڈ ٹرم انتخابات کی حمایت نہیں کرے گی ۔ حکومت کو وقت فراہم کرنا چاہتے ہیں ، مشکلات پیدا نہیں کرنا چاہتے ، راولپنڈی دھماکہ تشویش ناک ہے کابینہ کی دفاعی کمیٹی نے ایک دفعہ پھر طالبان سے مذاکرات پر زور دیا ہے ، اگر ہمیں بات نہیں کرنے دی گئی تو ہم بھی نہیں کرنے دیں گے ۔ میں نے اپنی تقریر میں کوئی غیر پارلیمانی بات نہیں کی ۔ پارلیمنٹ میں ہونے والی بات کو تماشہ قرار نہ دیا جائے ۔ اس طرح کا لفظ ان کے منہ سے زیب نہیں دیتا ، وہ سینئر وزیر ہیں ، شاہ محمود قریشی نے کہا کہ ہم بال کی کھال نہیں اتارنا چاہتے ۔ وزیر داخلہ نے کہا کہ مقناطیسی سیاہی استعمال نہیں ہوئی جبکہ کمیشن کہہ رہا ہے استعمال ہوئی ہے ، پی ٹی آئی کو الیکشن کی شفافیت پر 11 مئی سے تحفظات تھے ۔ ٹربیونلز کے پاس 65 درخواستیں ہیں جن پر 120 دنوں میں فیصلے نہیں دیئے گئے ۔ ہم نے عدالت عظمیٰ سے رجوع کیا ہے ۔ مقناطیسی سیاہی استعمال کرنے کا فیصلہ الیکشن کمیشن نے تمام جماعتوں سے مشاورت کے بعد کیا ۔ تحریک انصاف نے مڈ ٹرم انتخابات کا کوئی مطالبہ نہیں کیا ۔ تماشہ لگانے کی بات غیر پارلیمانی ہے ، تحریک انصاف کا دل دکھا ہوا ہے ۔ ہمارا خیال ہے کہ الیکشن ہم سے چرایا گیا ۔ سید خورشید شاہ نے کہا کہ تماشہ غیر پارلیمانی لفظ ہے لیکن وہ اپنی انا کی وجہ سے واپس لینے پر تیار نہیں ۔ اگر لفظ واپس نہیں لیں گے تو ہم ایوان میں نہیں بیٹھیں گے ۔ پارلیمنٹ میں تماشہ نہیں ہوتا تماشہ باہر ہوتا ہے ، ٹیپ چلانی چاہیے اگر تماشہ نہ کہا ہو تو میں ایوان سے معافی مانگوں گا ۔ شاہ محمودقریشی نے کہا کہ میں حیران ہوں کہ بات کو اتنا طول کیوں لگایا جارہا ہے ہوسکتا ہے کہ ہمیں سننے میں غلطی ہوگئی ہے ، حل یہ ہے کہ ایوان میں ٹیپ چلائی جائے معاملہ حل ہوجائے گا ۔