نواب شاہ (آن لائن)
نواب شاہ میں پندرہ جنوری کو پیش آنے والے سکول وین حادثے نے ہر کسی کو افسردہ کردیاتھا۔کامیابی کے سفر سے لوٹنے والے19طالب علموں سمیت 22افراد دنیا میں نہیں رہے۔ لیکن انکی یادیں آج بھی زندہ ہیں ہے۔پیر کے روز پھر عزم حوصلہ اورامید کی نئی کرن کے ساتھ اسکول کے دروازے کھول دیئے گئے۔دولت پور کے برائٹ فیوچرسکول کا چوکیدار بارہ روز بعد اسکول آیا۔بوجھل قدم، افسردہ چہرہ ایسا معلوم ہوتا ہے کہ اس کا کوئی شاید اپنا بچھڑ گیا۔ یہ وہی اسکول ہے جہاں وہ روزانہ بچوں اور اساتذہ کی آمد سے بھی پہلے دورازے پر لگاتالاکھولا کرتا تھا۔تاکہ بچے اس دروازسے داخل ہوکرعلم کی شمعیں روشن کریں۔ اسکول ، والدین اور ملک کا نام روشن کریں۔لیکن ان بچوں میں سے کئی چہرے اب اسکے سامنے نہیں ہیں۔اسمبلی ہال سج گیا ہے۔ ہر بچے کے لب پر دعائیں ہیں۔ہر کسی کا دل رو رہا ہے کہ انکے بہت سے پیارے ساتھی اب ان میں نہیں ہیں۔کسی کو بہن کی جدائی کا دکھ ہے تو کوئی بھائی کے بچھڑنے پر غم زدہ ہے۔اسکول کے درو دیوار ویران ہیں لیکن سب آج پھر سے اس عزم کے ساتھ جمع ہیں کہ اپنے ساتھیوں کی خوبصورت یادوں۔معلومات عامہ میں بہترین کا میابی حاصل کرنیوالے طالب علموں کے نقش قدم پر چلتے ہوئے کامیابی کے اس سفر کو جاری رکھیں گے۔