آسیہ اندرابی ،فہمیدہ صوفی سمیت درجنوں حریت پسند رہنماوں کی 72  جائیدادیں ضبط
غیر قانونی سرگرمیوں کی روک تھام ایکٹ 1967  کی   دفعہ 25 کے تحت 6 مقدمات قائم
پولیس کارروائی حریت پسند کشمیریوںنشانہ بنانے کے  بھارتی ایجنڈے کاحصہ ہے، حریت رہنما

سری نگر(ویب نیوز ) بھارتی حکومت نے مقبوضہ کشمیر میں حریت پسند رہنماوں کے خلاف جعلی مقدمات میں ان کی جائیدادیں ضبط کرنے کی کارروائی تیز کر دی ہے۔ دختران ملت کی چیئرپرسن ، آسیہ اندرابی کے سری نگر میں گھر کی ضبطگی کے بعد ان کی ساس اور ان کی معاون فہمیدہ صوفی کی جائیداد ضبط کر لی گئی ہے ۔حریت رہنمائوں اور کارکنوں کے خلاف ایک بڑے کریک ڈان میں ، بھارتی پولیس نے کم از کم 72 غیر منقولہ اور غیر منقولہ جائیداد ضبط کرلی  ہیں ۔جموں وکشمیر پولیس ہیڈ کوارٹر کی جانب سے جاری ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ جموں وکشمیر میں غیر قانونی سرگرمیوں میں  ملوث افراد یا انجمنوں  کی جائیدادیں ضبط کرنے  کے 46 مقدمات شروع کیے  گئے ہیں۔غیر قانونی سرگرمیوں کی روک تھام ایکٹ 1967  کی   دفعہ 25 کے تحت جموں و کشمیر پولیس نے گذشتہ دو برسوں میں  موٹرسائیکلوں ، نقد رقم ، اراضی ، مکانات اور دکانوں  کو ضبط کیا۔61گاڑیاں ، جن میں2ٹرک / ٹرالر ٹرک ،1ٹپر،4آلٹو800کاریں ،2ہنڈ کریٹا،1ماروتی ایکو،1بلینو،4سینٹرو ، 1 آسٹا ، 2 ویگن آر ، 1 مہندرا کوانٹا ، 1 آٹو ( ٹاٹا زپ) ، 2 ماروتی سوئفٹ ، 18 موٹر سائیکل ، 5 اسکوٹی ، 2 آٹو بوجھ کیریئر ، 3 آلٹو کے 10 ، 1 ماروتی 800 ، 1 لوڈ کیریئر (207) ، 2 تویرا ، 1 ایمبولینس ، 1 ٹاٹا ٹیاگو ، 1 فورڈ فیگو ، 2 ایکو ایمبولینس ، 01 I20 ، اور 01 ڈاٹسن۔ ان میں کریٹا کار شامل ہے جو آسیہ اندرابی کی ساتھی صوفی فہمیدہ کی ہے  ضبط کی گئی ہے۔ 370000 روپے نقد ، 50 ہزار روپے مالیت کا چیک بھی قبضے میں لے لیا گیا ہے۔ غیر منقولہ جائیداد کے علاوہ پانچ مکانات بھی شامل ہیں جن میں کالعدم دختران ملت کی آسیہ اندرابی کی ساس محمودہ بیگم کا گھر شامل ہے ، دفعہ 18 ، 19 کے تحت ایف آئی آر نمبر 39/2020 میں پلوامہ کے نذیر احمد وانی کی 6 دکانیں شامل ہیں۔ 1 کنال ، 6 مرلہ اراضی بھی ضبط کی گئی۔2021 میں اب تک گیارہ گاڑیوں کو ضبط کرنے کی منظوری دے دی گئی ہے جس میں چھ فور وہیلر شامل ہیں۔ غیر قانونی سرگرمیوں کی روک تھام ایکٹ 1967  کی   دفعہ 25 کے تحت یہ کارروائی کی جارہی ہے ۔ ادھر حریت رہنماں اور تنظیموں نے اس اقدام کی شدید مذمت کی ہے۔ انہوں نے اس کارروائی کو حریت پسند کشمیریوںنشانہ بنانے  کے ایجنڈے کاحصہ قرار دیا۔