اسٹیٹ بینک نے زرمبادلہ کیسوں کو برق رفتاری سے نمٹانے کیلئے ڈیجیٹائزیشن پروگرام متعارف کرا دیا

کراچی(ویب  نیوز)اسٹیٹ بینک نے زرمبادلہ کے متعلق مسائل کو برق رفتاری سے نمٹانے کیلئے ”آغاز سے اختتام تک ڈیجیٹا ئزیشن”کا ایک جدید پروگرام شروع کیا ہے۔ یہ بات محمد وحید اختر چیف منیجر ایس بی پی گوجرانوالہ نے بدھ کو ”ایف ایکس کیسز پراینڈ ٹو اینڈ ڈیجیٹا ئزیشن”کے بارے میں آگاہی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہی ۔محمد وحید اختر نے کہا کہ اسٹیٹ بینک پاکستانی کرنسی کے امور کو نمٹانے کی  ایک اعلیٰ اتھارٹی ہے جواپنے 16آپریشنل دفاتر کے ذریعے زرمبادلہ کے امورکو بھی نمٹا رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اسٹیٹ بینک انتہائی موزوں ماحول کے تحت اپنی خدمات کی فراہمی میں اچھی شہرت کا حامل ہے جہاں  تجارتی بینکوں، کرنسی، ٹیکسوں، زرمبادلہ وغیرہ سے متعلق صارفین کی مشکلات کو قطعی طور پر میرٹ کی بنیاد پر حل کیا جارہا ہے۔انہوں نے کہا کہ ا سٹیٹ بینک اپنی خدمات کی فراہمی کو تیز تر کرنے کیلئے جدید ترین ٹیکنالوجی کو اپنانے کی طرف گامزن ہے تاکہ صارفین کے قیمتی وقت اور توانائی کی بچت ہوسکے۔شکیل محمد پراچہ سربراہ  ایف ای او ڈی نے کہا کہ اسٹیٹ بینک نے اپنے صارفین خصوصا ًبرآمدکنندگان اور درآمد کنندگان کی سہولت کے لیے  فارن ایکسچینج کے ضمن میں 24 مارچ 2020  کو ڈیجیٹل ریگولیٹری منظوری کا نظام متعارف کرایا۔ انہوں نے کہا کہ نیا نظام جسے ”ایف ایکس معاملات پراینڈ ٹو اینڈ ڈیجیٹائزیشن”کہا جاتا ہے فارن ایکسچینج کی منظوری کے عمل کو نہ صرف تیز کرے گا بلکہ کسٹمر کو اپنے معاملے کی کیفیت کے بارے میں ہر مرحلے پرتازہ ترین صورتحال سے آگاہ بھی رکھے گا۔انہوں نے کہا کہ اس سے قبل صارفین کو غیر ملکی زرمبادلہ سے متعلق دستاویزات پیش کرنے کیلئے کمرشل بینک کا دورہ کرنا پڑتا تھا اور بینک ان تمام دستاویزات کی جانچ پڑتال کے بعد اسے منظوری کیلئے ا سٹیٹ بینک بھیجتا تھا ، اس طرح کسٹمرز کو اکثر کئی بار بینک جانا پڑتا جبکہ اس کے ساتھ ساتھ اسے منظوری یا مسترد ہونے تک اپنی کیس کی حیثیت کا بھی علم نہیں ہوتا تھالیکن اب صارف کو دستاویزات پیش کرنے یا  زر مبادلہ سے متعلق اپنی درخواست کی حیثیت جاننے کیلئے متعدد بار بینکوں میں جانے کی ضرورت نہیں ہوگی۔  اب صارف اپنے گھر میں لیپ ٹاپ یا کمپیوٹر پر بیٹھ کر زرمبادلہ کی منظوری کیلئے اپنی درخواست آن لائن جمع کرائے گاجبکہ متعلقہ بینک اس معاملے کی جانچ پڑتال کرے گا اوراسے منظوری کیلئے اسٹیٹ بینک کو بھیجے گا،تاہم اگر کیس میں کوئی نقص یا  کمی پائی گئی تو کسٹمر کو آگاہ کیا جائے گا اور وہ اسے آن لائن پورٹل کے ذریعے بھی درست کرسکے گا۔ انہوں نے مزید کہا کہ کسٹمر ای میل کے ذریعے یا متعلقہ بینک یاسٹیٹ بینک کی ویب سائٹ ملاحظہ کرکے بھی اپنی درخواست کی حیثیت سے متعلق تمام اپ ڈیٹس حاصل کرسکیں گے۔انہوں نے کہا کہ درخواست جمع کرانے سے لے کر اس کی منظوری تک کیس کے دو حصے ہیں جن میں پہلے مرحلے میں صارف زرمبادلہ  سے متعلق اپنی درخواست جمع کروانے کیلئے جسمانی طور پر کمرشل بینک کا دورہ کرتا ہے، تاہم اب کمرشل بینکوں نے 24مارچ 2020سے درخواستوں کو آن لائن اسٹیٹ بینک کو بھیجنا شروع کردیا ہے، نیز دوسرے مرحلے میں 30جون تک درخواست جمع کروانے کا عمل بھی آن لائن کردیا جائے گاجس کے بعد کسٹمر کو اپنے زرمبادلہ  کیس کی منظوری کیلئے کسی بھی کمرشل  بینک میں جانے کی ضرورت نہیں رہے گی۔ فی الوقت زرمبادلہ کے 87فیصد کاروبار سے وابستہ 21بینکوں کے صارفین کے پاس پورٹل پر اپنے کیسوں کو آن لائن جمع کرانے کا آپشن موجود ہے۔