امریکی کریڈٹ ریٹنگ ادارے فچ سلوشنز نے سال 2020ء کے دوران پاکستان میں امریکی ڈالر کی اوسطاً قدر 163 روپے اور 2021ء میں 171 روپے رہنے کی پیش گوئی کردی۔

بدھ کو فچ سلوشنز کی جانب سے جاری کردہ پاکستانی کرنسی کی جائزہ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ جنوری 2020ء سے اب تک ڈالر کے مقابلے میں پاکستانی روپے کی قدر میں مجموعی طورپر 7 اعشاریہ 1 فیصد کی کمی واقع ہوئی۔

جائزہ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ آنے والے دنوں میں پاکستانی روپے کی قدر پر اگرچہ بڑے پیمانے کا دباؤ نہیں ہوگا لیکن ڈالر کی نسبت روپے کی قدر میں بتدریج کمی واقع ہوگی۔

رپورٹ کے مطابق اس بات کا بھی امکان ہے کہ پالیسی ساز عالمی مارکیٹ خام تیل کی قیمتوں میں کمی کے پیش نظر افراط زر کے دباؤ کو کم رکھنے کے لیے روپے کی قدر کو مزید گرنے دیں گے۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ خام تیل کی گرتی ہوئی قیمتوں اور اس مد میں موخر ادائیگیوں کی سہولت کے علاوہ عالمی شراکت دار جی 20 ممالک کی جانب سے قرضوں کی موخر ادائیگیوں کی سہولت ملنے سے فی الوقت پاکستان کے ذخائر پر بیرونی مالیاتی ادائیگیوں کا دباؤ نظر نہیں آرہا ہے بلکہ مذکورہ عوامل کے سبب پاکستان کے لیے بیرونی معیشت کے حوالے سے درپیش چیلنجز میں کمی واقع ہوئی ہے۔