اسلام آباد (ویب ڈیسک)

وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ مودی حکومت نے خطے کا امن متاثر کیا، دنیا نے دیکھا امن کے لیے ہم نے بھارتی پائلٹ کو واپس کیا، کنٹرول لائن پرسیزفائر کی بحالی خوش آئند ہے۔

آپریشن سوئفٹ ریٹارٹ کے دو سال مکمل ہونے پر وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ برطانوی پارلیمنٹ میں مقبوضہ کشمیر کی صورتحال پر مباحثہ ہوا، بھارت میں اقلیتوں کے انسانی حقوق کی پامالی کی جا رہی ہے۔

شاہ محمود قریشی نے کہا کہ بھارت میں امتیازی شہری قوانین پر عالمی انسانی حقوق کے ادارے نے بھارتی سپریم کورٹ سے رجوع کیا۔

اُنہوں نے کہا کہ خطے کا امن متاثر کرنے والے مسائل کو دونوں طرف حل کرنا ہوگا۔

وزیر خارجہ نے یہ بھی کہا کہ 2003 کے معاہدے کے تحت ایل او سی پر فائر بندی خوش آئند ہے۔

اُنہوں نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں جاری لاک ڈاؤن پر یورپی پارلیمنٹیرینز نے بھی اظہار تشویش کیا جبکہ بھارت کے دانشور طبقے نے بھی مودی کی کشمیر پالیسی کو ناکامی قرار دیا۔

شاہ محمود قریشی نے کہا کہ امن کا راستہ حاصل کرنے کے لیے مذاکرات ضروری ہیں جبکہ پاکستان کبھی مذاکرات سے پیچھے نہیں ہٹا۔

وزیر خارجہ کا مزید کہنا تھا کہ کہا کہ پاکستانی قوم ہمیشہ امن کو ترجیح دیتی ہے، ہم پر جارحیت مسلط کی گئی تو منہ توڑ جواب دیں گے۔

واضح رہے کہ 27 فروری 2019 کو پاکستانی فوج کے بیان کے مطابق پاکستانی فضائیہ نے پاکستان کی فضائی حدود کی خلاف ورزی کرنے والے بھارتی فورسز کے 2 لڑاکا طیاروں کو مار گرایا تھا تاہم بھارت صرف ایک جہاز گرنے کی تصدیق کرتا ہے۔

اس روز کے واقعات پر پاکستانی فوج کے ترجمان نے بتایا تھا کہ فضائی حدود کی خلاف ورزی پر دونوں طیاروں کو مار گرایا، جس میں سے ایک کا ملبہ پاکستان کے زیر انتظام کشمیر جب کہ دوسرے کا ملبہ بھارت کے زیر انتظام کشمیر میں گرا تھا۔

ترجمان نے کہا تھا کہ بھارتی طیاروں کو مار گرانے کے ساتھ ساتھ ایک بھارتی پائلٹ ونگ کمانڈر ابھی نندن کو بھی گرفتار کیا گیا۔