بجلی بریک ڈائون کی غیر جانبدارانہ اور شفاف تحقیقات کروائی جائیں گی، عمر ایوب

بجلی کاسسٹم اس وقت اسٹیبل ہے، تحقیقات کے بعد ہی حقائق سامنے لائیں گے

بجلی کا بریک ڈاون گدو میں خرابی کے باعث ہوا، 10ہزار 302میگاواٹ بجلی سسٹم سے نکل گئی

دھند کے باعث بجلی کی بحالی کے کام میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑا،  بجلی کے ترسیلی نظام پر حکومت سرمایہ کاری کر رہی ہے،پریس کانفرنس

اسلام آباد(ویب ڈیسک )وفاقی وزیرِ توانائی عمر ایوب نے کہا ہے کہ ملک گیر بجلی کا بریک ڈائون گدو میں خرابی کے باعث ہواہے جس کی مکمل غیر جانبدارانہ اور شفاف تحقیقات کروائی جائیں گی، بجلی کاسسٹم اس وقت اسٹیبل ہے، تحقیقات کے بعد ہی حقائق سامنے لائیں گے۔اسلام آباد میںوزیر توانائی عمر ایوب نے وفاقی وزیرِ اطلاعات شبلی فراز کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ گدو میں خرابی کے باعث تربیلا اور منگلا پر 10ہزار سے زیادہ میگا واٹ ایک دم سے غائب ہو گئی، بجلی کی مکمل بحالی میں مزید چند گھنٹے لگیں گے۔انہوں نے کہا کہ 11بج کر 41منٹ پر گدو کے پاور پلانٹ پر پرابلم آیا، 1سیکنڈ میں فریکونسی 50سے 0ہوئی اور 10ہزار 302میگاواٹ بجلی سسٹم سے نکل گئی،گدو سے 500میگاواٹ کی تین لائنیں نکلتی ہیں۔ فی لحال معلوم نہیں کہ فالٹ کس لائن میں آیا۔ تربیلا کو ہم نے 2 بار اسٹارٹ کیا، جس سے بجلی بحال ہونا شروع ہوئی، لاہور، اسلام آباد، فیصل آباد، جھنگ، ملتان میں بجلی بحال کر دی ہے، کے الیکٹرک کو 400میگا واٹ بجلی بحال ہوگئی ہے، صورتِ حال کو معمول پر آنے میںچند گھنٹے لگیں گے۔عمر ایوب کا کہنا ہے کہ دھند کے باعث بجلی کی بحالی کے کام میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑا، جب ہماری حکومت آئی اس وقت تک ٹرانسمیشن پر کوئی کام نہیں ہوا تھا، اس وقت آئیسکو، لاہور، فیصل آباد میں بجلی بتدریج بحال ہوگئی ہے ۔انہوں نے بتایا کہ مسلم لیگ کے دور میں 18 سے ساڑھے 18 ہزار واٹ ترسیل کا نظام تھا، اب تک سسٹم میں خرابی کی وجوہات معلوم نہیں ہو سکیں،نون لیگ کے دور میں اس طرح کے 8واقعات ہوئے تھے، بجلی کی ٹرانسمیشن کو مزید بہتر کریں گے، بجلی کے ترسیلی نظام پر حکومت سرمایہ کاری کر رہی ہے۔عمر ایوب نے کہا کہ اب تک سسٹم میں خرابی کی وجوہات معلوم نہیں ہو سکیں، گدو کے علاقے میں دھند کے باعث اب تک فالٹ کی اصل وجہ معلوم نہیں کی جا سکی، مٹیاری کے علاقے میں 6 ارب ڈالر کی لائن ڈال رہے ہیں، اس طرح کے واقعات دنیاکے مختلف ممالک میں ہوتے ہیں۔انہوں نے مزید کہا کہ بلیک آوٹ کی صورت میں رسپانس سسٹم کتنا بہتر ہے یہ اہم ہے، فالٹ پورے ملک کے پلانٹس میں نہیں آیا تھا، ایک مخصوص علاقے میں آیا، بجلی کاسسٹم اس وقت اسٹیبل ہے، تحقیقات کے بعد ہی حقائق سامنے لائیں گے۔وزیرِ توانائی نے یہ بھی کہا کہ وزیرِ اعظم عمران خان کو صورتِ حال سے آگاہ کر دیا تھا، انہوں نے بجلی جلد بحال کرنے کی ہدایت کی تھی، ایک مخصوص جگہ پر بجلی کی فریکونسی کم ہوئی جس کی وجہ سے پورے سسٹم نے خود کو شٹ ڈائون کرنا شروع کر دیا، پشاور ویلی میں بجلی کے شعبے میں 2 ارب روپے کی سرمایہ کاری کریں گے۔