بڑی عید سادگی سے منائیں ، لاپرواہی کی تو کورونا وائرس دوبارہ پھیل جائے گا،عمران خان

اگر دوبارہ کورونا پھیل گیا تو ہسپتالوں پر دبائو بڑھے گا،  عید  قرباں کے حوالہ سے تمام ایس او پیز بنائے ہیں

  پچھلی عید پر لاپرواہی کی اس کی وجہ سے  تیزی سے وائرس پھیلا اس کا نتیجہ کیا ہوا کہ ہمارے ہسپتالوں پر دبائو بڑھ گیا

اللہ تعالیٰ کا ہم پر خاص کرم ہے کہ کوروناوائرس پاکستان میں کم ہو رہا ہے اور انفیکشنز پاکستان میں نیچے جارہی ہیں

اگر اب ہم احتیاط کر لیں تو باقی دنیا کے مقابلہ میں اس  بڑے مشکل وقت   میں بہتر   طریقہ سے باہر نکل آئیں ، آئسولیشن ہسپتال اور انفیکشنز ٹریٹنمنٹ سینٹر کی افتتاحی تقریب سے خطاب

اسلام آباد (صباح نیوز)وزیر اعظم عمران خان نے کہا ہے کہ  میں آج خاص طور پر سب سے کہنا چاہتا ہوں کہ ہم نے  بڑی عید پر لاپرواہی کی تو پھر خطرہ یہ ہے کہ  پھر ایک دم یہ کورونا وائرس دوبارہ پھیل جائے گا، پھر انفیکشنز بڑھ جائیں گے ، پھر ہسپتالوں پر دبائو پڑے گا اس لئے میں اپیل کرتا ہوں کہ سادگی سے بڑی عید منائیں ۔ ہم نے قربانی کی عید کے حوالہ سے تمام ایس او پیز بنائے ہوئے ہیں کہ کیسے قربانی کرنی ہے ، میں ساری قوم سے اپیل کرتا ہوں کہ آپ نے سادگی سے قربانی کی عید منانی ہے۔ اللہ تعالیٰ نے کرم کیا ہے اگر اب ہم احتیاط کر لیں تو باقی دنیا کے مقابلہ میں اس  بڑے مشکل وقت   میں بہتر   طریقہ سے باہر نکل آئیں گے۔  ان خیالات کا اظہار وزیر اعظم عمران خان نے  جدید سہولیات پر مشتمل  250بستروں پر مشتمل آئسولیشن ہسپتال اور انفیکشنز ٹریٹنمنٹ سینٹر کے افتتاح کے موقع پرگفتگو کرتے  ہو ئے کیا۔اس منصوبے پر40روز میں کام مکمل کیا گیا۔  اس موقع پر چیئرمین نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی لیفٹیننٹ  جنرل محمد افضل نے وزیر اعظم کو ہسپتال  کی تعمیر اور ہسپتال میں فراہم کی جانے والی سہولیات کے حوالہ سے بریفنگ بھی دی۔ ہسپتال کوروناوائرس کے مریضوں کے لئے  استعمال ہو گا، ہسپتال کی تعمیر پر98کروڑ روپے لاگت آئی ہے۔ اس موقع پر آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ، وفاقی وزیر برائے ترقی، منصوبہ بندی و خصوصی اقدامات اسد عمر، وفاقی وزیر برائے اطلاعات ونشریات سینٹر سید شبلی فراز،چیئرمین سی پیک اتھارٹی اور وزیر اعظم کے معاون خصوصی برائے اطلاعات و نشریات لیفٹیننٹ جنرل (ر)عاصم سلیم باجوہ،   پاکستان میں متعین چینی سفیر یائو جنگ، چیئرمین نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی لیفٹیننٹ جنرل محمد افضل اور دیگر اعلیٰ حکام بھی موجود تھے۔ وزیر اعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ میں قوم کو پیغام دینا چاہتا ہوں کہ بڑی عید آرہی ہے اور میں سب سے اپیل کرتا ہوںکہ ہم وہ نہ کریں جو ہم نے پچھلی عید پر کیا ، پچھلی عید پر ہم نے لاپرواہی کی اور ہم نے یہ سوچا نہیں کہ کوروناوائرس ایک ایسی وائرس ہے کہ جب زیادہ لوگ جمع ہوتے ہیں تو یہ تیزی سے پھیلتا ہے۔ ہم نے عید کے اوپر لاپرواہی کی اس کی وجہ سے بڑی تیزی سے وائرس پھیلی اس کا نتیجہ کیا ہوا کہ ہمارے ہسپتالوں پر دبائو پڑا، ہمارے فرنٹ لائن ورکرز جو کہ ڈاکٹرز اور نرسز ہیں ان کے اوپر بڑا دبائو پڑا، بدقسمتی سے ہماری اموات ہوئیں اور کوروناوائرس بہت زیادہ پھیلا اور کے بعد پھر ہم نے جو بھی قدم اٹھائے اسمارٹ لاک ڈائون کیا، آج اللہ تعالیٰ کا ہم پر خاص کرم ہے کہ کوروناوائرس پاکستان میں کم ہو رہا ہے اور انفیکشنز پاکستان میں نیچے جارہی ہیں۔ ہم بھی یہ امید نہیں لگا رہے تھے کہ انفیکشنز اتنی جلدی نیچے جائیں گی اور ہم سمجھتے تھے کہ یہ جولائی کے آخر تک انتہا پر ہو گا۔ اللہ تعالیٰ نے کرم کیا ہے اور ہماری این سی او سی نے جو ہدایات دیں اور صوبوں نے تعاون کیا اور آج پاکستان میں ایسا وقت آگیا ہے کہ ہم دنیا میں ان ملکوں میں سے ہیں جدھر انفیکشنز نیچے جارہی ہیں اور اللہ تعالیٰ کا کرم ہے کہ ہمارے ملک باقی دنیا کی بنسبت بہت کم اموات ہوئی ہیں۔