راکیش ٹیکیٹ کا 5 ریاستوں کے ہنگامی دوروں کا اعلان

نئی دہلی (ویب ڈیسک)

بھارت بھر میں کسانوں کے مظاہرے جاری ہیں رہنما راکیش ٹیکیٹ نے پانچ ریاستوں کے ہنگامی دوروں کا اعلان کر دیا۔ بھارتی میڈیا کے مطابق کسان مودی سرکار کے خلاف ڈٹ گئے، دلی کے ارد گرد دھرنے جاری ہیں۔ سابق بھارتی فوجی بھی کسانوں کی مدد کے لیے سامنے آ گیا۔ مظاہرین کے لیے پنکھے بنا بنا کر دھرنوں میں بھیج رہا ہے۔ سابق فوجی کا کہنا ہے کسانوں کو گرمی سے بچانے کے لیے اپنا حصہ ڈال رہا ہوں۔ علاوہ ازیں  کسانوں نے کہا کہ ہم خون سے خط لکھ کر پی ایم مودی کو یہ پیغام دینا چاہتے ہیں کہ جو کسان گاندھی وادی طریقے سے تحریک چلا سکتے ہیں، وہ بھگت سنگھ کی طرح خون بھی دینا جانتے ہیں۔زرعی قوانین کیخلاف کسانوں کی تحریک اپنے شباب پر ہے۔ ایک طرف دہلی بارڈرس پر مظاہرین کسان بغیر قانون واپسی کے گھر واپسی کے لیے تیار نہیں ہیں، اور دوسری طرف مختلف ریاستوں میں کسان پنچایتوں کے ذریعہ تحریک کو مزید مضبوط بنانے کی کوششیں جاری ہیں۔ مرکز کی مودی حکومت نے کسانوں کے مطالبہ پر واضح لفظوں میں کہہ دیا ہے کہ قوانین میں ترمیم کیلئے وہ تیار ہے، لیکن قانون واپسی کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا۔ اس درمیان جند کے کسانوں نے اپنے خون سے ایک چٹھی لکھی ہے جس میں  بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ وہ زرعی قوانین کو واپس لے لیں۔ہریانہ کے جند سے تعلق رکھنے والے کسانوں نے پی ایم مودی کو خون سے لکھی چٹھی میں کہا ہے کہ وہ قوانین کی واپسی کا راستہ ہموار کریں اور ایم ایس پی کو قانونی جامہ پہنائیں۔ جند کے ٹول پلازہ پر مرکزی حکومت کے قوانین کے خلاف تحریک کر رہے سینکڑوں کسانوں نے انجکشن سے خون نکال کر پی ایم مودی کو یہ چٹھی لکھی ہے،کسانوں کے احتجاج کی رپورٹنگ کو کوریج نہ ملنے پر بھارتی صحافی پھٹ پڑا، اس کا کہنا تھا کہ سچ بتانے کیلئے میڈیا میں آیا تھا، مسلسل گلا دبایا جارہا ہے۔ میرٹھ میں پنچایت سے خطاب کے دوران استعفا دے دیا۔کانگریس رہنما راہول گاندھی نے کہا ہے زرعی قوانین بدلنے کے لیے کسان رہنماوں کو بھی مشورے میں شامل کیا جائے۔