A group of monkeys sit on a roadside in New Delhi on April 8, 2020. - Hundreds of monkeys have taken over the streets around the Indian president's palace leading an animal offensive taking advantage of the deserted cities as the giant country remains in a pandemic lockdown. With India's 1.3 billion population and tens of millions of cars conspicuous by their absence, wildlife has moved to fill the void while also suffering from the coronavirus fallout. (Photo by Money SHARMA / AFP)

نئی دہلی (صباح نیوز)

بھارت میں جاری لاک ڈاون کے سبب بھوک کا شکار بندروں نے دہلی میں واقع ایک اسپتال پر دھاوا بول دیا اور لیب اسسٹنٹ پر حملہ کرکے کورونا مریضوں کے خون کے نمونوں سے بھرے کٹس لیکر فرار ہوگئے۔ بھارتی میڈیا کے مطابق بھوکے بندروں کے ایک جھرمت نے بھارتی دارالحکومت نئی دہلی میں واقع میرٹھ میڈیکل کالج پر حملہ کردیا اور کورونا مریضوں سے لیے گئے خون کے نمونے لے کر فرار ہوگئے۔بھارتی ذرائع ابلاغ کے مطابق ایک بھوکے بندر کو اسپتال کے قریب کورونا مریضوں کے خون کے نمونوں والے کٹس کے ساتھ درخت پر چڑھتے ہوئے دیکھا گیا۔میڈیا رپورٹس کے مطابق اسپتال حکام کا کہنا ہے کہ کورونا وائرس کے مریضوں کے خون کے نمونے دوبارہ سے لیے جائیں گے۔بھارتی میڈیا کے مطابق حالیہ برسوں میں ملک کے شہری علاقوں میں بندروں کا راج رہا ہے، لیکن پچھلے دو ماہ کے دوران لاک ڈاون کے بعد سڑکوں سے لوگوں کے غائب ہونے کے بعد بندروں کو آزاد گھومنے پھرنے کا حوصلہ ملا ہے اور وہ بلا خوف و خطر کہیں پر بھی حملہ آور ہوجاتے ہیں۔خیال ظاہر کیا جارہا ہے کہ بندروں کے گروپ نے لوگوں کی جانب سے دی جانے والی خوراک کی عدم دستابی کی وجہ سے خود سے خوراک حاصل کرنے کی جدوجہد تیز کردی ہے۔میڈیا رپورٹس کے مطاب بھارتی حکام نے کورونا وبا کے دوران بندروں کو کھانا نہ کھلانے کے احکامات جاری کیے ہیں۔ ماہرین کا خیال ہے کہ ایسا کرنے سے کورونا وائرس انسانوں سے بندروں میں منتقل ہوسکتا ہے، جس سے بندروں کی بڑے پیمانے پر اموات ہوسکتی ہیں۔