توشہ خانہ کرپشن ریفرنس‘ آصف زرداری، یوسف رضا گیلانی اور دیگرکیخلاف9 ستمبر کو فرد جرم عائد ہوگی
احتساب عدالت نے نواز شریف کو اشتہاری قراردینے کی کارروائی25اگست تک روک دی
عدالت نے آئندہ سماعت پر آصف زرداری، سید یوسف رضا گیلانی، انور مجید اور عبدلغنی مجید کو طلب کر لیا
آصف زرداری نے آئندہ سماعت پرحاضری سے استثنی کی درخواست جمع کرائی جس کو مسترد کر دیا گیا
عدالت کا آصف زردای اور یوسف رضا گیلانی کو 20,20لاکھ روپے کے ضمانتی مچلکے بھی جمع کروانے کا حکم
مجھے خو د عدالت پہنچنے میں مشکلات پیش آئی ہیں، پولیس چیک پوسٹ پر روکا گیا اور یوٹرن لے کر دوسرے راستے سے آیا، جج سید اصغر علی
وہ اس معاملہ کو انتظامیہ کے سامنے اٹھائیں گے تاکہ آئندہ ایسی صورتحال کا سامنا نہ کرنا پڑے،ریمارکس
عدالت کے باہر پولیس کی بھاری نفری تعینات، فرحت اللہ بابر، نوابزدہ افتخار، سردار لطیف کھوسہ،ہمایوں خان،ڈاکٹر فوزیہ سومرو اور دیگر رہنماؤں کو روک دیا

اسلام آباد (ویب ڈیسک )

اسلام آباد کی احتساب عدالت نمبر تین کے جج سید اصغر علی نے توشہ خانہ کرپشن ریفرنس میں سابق صدر آصف علی زرداری، سابق وزیر اعظم مخدوم سید یوسف رضا گیلانی، انور مجید اور عبدلغنی مجید کے خلاف فرد جرم عائد کرنے کے لئے9 ستمبر کی تاریخ مقرر کر دی۔جبکہ عدالت نے آصف علی زردای اور یوسف رضا گیلانی کو 20،20لاکھ روپے کے ضمانتی مچلکے بھی جمع کروانے کا حکم دیا ہے۔ جبکہ عدالت نے سا بق وزیر اعظم میاں محمد نواز شریف کو اشتہاری قراردینے کی کارروائی25اگست تک روک دی ہے۔پیر کو احتساب عدالت کے جج سید اصغر علی نے آصف علی زرداری، سابق وزیر اعظم میاں محمد نواز شریف، سید یوسف رضا گیلانی اور دیگر ملزمان کے خلاف توشہ خانہ کرپشن ریفرنس کی سماعت کی۔ دوران سماعت سابق صدر آصف علی زرداری سخت سکیورٹی میں عدالت پیش ہوئے۔ اس موقع پر چیئر مین پاکستان پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری، آصفہ بھٹو زرداری، سابق وزیر اعظم راجا پروزیز اشرف، سابق چیئرمین سینیٹ سید نیئر حسین بخاری، پاکستان پیپلز پارٹی سینٹرل پنجاب کے صدر چوہدری قمر زمان کائرہ اور دیگر پی پی پی رہنما بھی موجود تھے۔ عدالت کے باہر پولیس کی بھاری نفری تعینات تھی۔ پولیس نے فرحت اللہ بابر، نوابزدہ افتخار، سردار لطیف کھوسہ اورڈاکٹر فوزیہ سومرو کو روک دیا ہے اور آگے احاطہ عدالت میں جانے کی اجازت نہیں دی۔ پیپلز پارٹی خیبر پختونخوا کے صدر ہمایوں خان اور دیگر رہنماؤں کو عدالت کے باہر روک دیا گیا تھا۔ دوران سماعت عدالت کے جج نے کہا کہ آصف علی زرداری کہاں ہیں اس پر آصف زرداری روسٹرم پر آئے اور انہوں نے اپنی حاضری لگائی اور تھوڑی دیر روسٹرم پر کھڑے رہنے کے بعد واپس جا کر اپنی نشست پر بیٹھ گئے۔دوران سماعت سابق وزیر اعظم نواز شریف کی جانب سے ان کے نمائندے بیرسٹر جہانگیر خان جدون عدالت میں پیش ہوئے اور عدالت کو بتایا کہ نواز شریف کو احتساب عدالت کی جانب سے مفرور قرار دینے کا حکم اسلام آباد ہائی کورٹ میں چیلنج کر رکھا ہے اور آج دن 12بجے اسلام آ باد ہائی کورٹ کا دورکنی بینچ درخواست پر سماعت کرے گا لہذا احتساب عدالت کیس کی سماعت ملتوی کر دے۔ اس پر عدالت نے نواز شریف کے خلاف اشتہاری قراردینے کی کارروائی 25اگست روک دی ہے اور قراردیا ہے کہ اسلام آبادہائی کورٹ کا جو بھی حکم آیا اس کے بعد کاروائی کو آگے بڑھایا جائے گا۔ جبکہ عدالت نے دوران سماعت تمام ملزمان کو ریفرنس کی نقول فراہم کر دی ہیں جس کے بعد ملزمان پر فرد جرم عائد کرنے کے لئے 9 ستمبر کی تاریخ مقررکردی گئی ہے۔ عدالت نے آئندہ سماعت پر سابق صدر آصف علی زرداری، سابق وزیر اعظم مخدوم سید یوسف رضا گیلانی، انور مجید اور عبدلغنی مجید کو طلب کر لیا ہے اور کہا ہے کہ آصف علی زرداری سمیت تمام ملزمان پر9 ستمبر کو فرد جرم عائد کی جائے گی۔ آصف زرداری نے آئندہ سماعت پرحاضری سے استثنی کی درخواست جمع کرائی جس کو مسترد کر دیا گیا۔جبکہ عدالت نے نوازشریف کے حوالہ کیس کی کارروائی الگ کر دی ہے اور اسے اسلام آباد ہائی کورٹ کے حکم سے مشروط کر دیاہے۔جبکہ دوران سماعت احتساب عدالت کے جج نے ریمارکس دیئے کہ مجھے خو د عدالت پہنچنے میں مشکلات پیش آئی ہیں، پولیس چیک پوسٹ پر روکا گیا اور یوٹرن لے کر دوسرے راستے سے آیا۔ احتساب عدالت کے جج کا کہنا تھا کہ وہ اس معاملہ کو انتظامیہ کے سامنے اٹھائیں گے تاکہ آئندہ ایسی صورتحال کا سامنا نہ کرنا پڑے۔ واضح رہے کہ آصف علی زرداری اور نواز شریف پر توشہ خانہ سے مہنگی گاڑیاں سستے داموں خریدنے کا الزام ہے۔ جبکہ یوسف رضا گیلانی پر آصف زرداری اور نواز شریف کو سستی گاڑیاں دینے کا الز ام ہے۔