اسلام آباد (ویب ڈیسک)
توہین رسالت کے مرتکب مجرمان کی اپیلوں کے خلاف مدعی مقدمہ نے چھ رکنی وکلاء کا پینل تشکیل دے دیا

سپریم کورٹ کے وکلاء طارق اسد ایڈووکیٹ اور غلام مصطفی چوہدری ایڈووکیٹ کی سربراہی میں ابتدائی طور پر چھ رکنی وکلاء کا پینل تشکیل دیا گیا ہے

اسلام آباد ہائیکورٹ نے مدعی مقدمہ اور ایف آئی اے کو توہین رسالت کے مرتکب مجرمان کی جانب سے سزائے موت کے خلاف دائر کی گئی اپیلوں پر نوٹسز جاری کردیئے

توہین رسالت کے مرتکب مجرمان کی جانب سے سزائے موت کے خلاف اسلام آباد ہائیکورٹ میں دائر اپیلوں کے خلاف پیروی کے لئے مدعی مقدمہ حافظ احتشام احمد نے ابتدائی طور پر چھ رکنی وکلاء کا پینل تشکیل دے دیا ہے۔سینئر ایڈووکیٹ سپریم کورٹ طارق اسد اور غلام مصطفی چوہدری کی سربراہی میں وکلاء کا پینل تشکیل دیا گیا ہے۔تفصیلات کے مطابق سوشل میڈیا پر گستاخانہ مواد کی تشہیر کے مقدمے میں انسداد دہشتگردی عدالت اسلام آباد سے توہین رسالت کا جرم ثابت ہونے پر سزائے موت پانے والے تین مجرمان عبدالوحید،رانا نعمان رفاقت اور ناصر احمد کی جانب سے اسلام آباد ہائیکورٹ میں سزائے موت کے خلاف دائر کی گئی اپیلوں کے خلاف پیروی کے لئے مدعی مقدمہ حافظ احتشام احمد نے سینئر ایڈووکیٹ سپریم کورٹ طارق اسد اور غلام مصطفی چوہدری کی سربراہی میں ابتدائی طور پر وکلاء کا چھ رکنی پینل تشکیل دے دیا ہے۔وکلاء کے چھ رکنی مذکورہ پینل کے دیگر چار ارکان مولانا وجیہہ اللہ ایڈووکیٹ،محمد شفقات چوہدری ایڈووکیٹ،محمد واجد حسین مغل ایڈووکیٹ اور ناصر منہاس ایڈووکیٹ ہیں۔وکلاء کا یہ چھ رکنی پینل توہین رسالت کے مرتکب مذکورہ تین مجرمان کی جانب سے سزائے موت کے خلاف اسلام آباد ہائیکورٹ میں دائر کی گئی اپیلوں کے خلاف مدعی مقدمہ حافظ احتشام احمد کی پیروی کرے گا۔وکلاء کے مذکورہ پینل میں دیگر وکلاء کو بھی شامل کیا جائے گا۔وکلاء کے مذکورہ پینل کی سربراہی کرنے والے طارق اسد ایڈووکیٹ کی کاوشوں کے نتیجے میں اسلام آباد ہائیکورٹ کے حکم پر سوشل میڈیا پر گستاخانہ مواد کی تشہیر کا مذکورہ مقدمہ درج کیا گیا تھا جبکہ غلام مصطفی چوہدری ایڈووکیٹ گزشتہ کئی سالوں سے توہین رسالت کے خلاف مختلف مقدمات کی پیروی کررہے ہیں۔غلام مصطفیٰ چوہدری ایڈووکیٹ آسیہ مسیح کے خلاف کیس میں بھی مدعی مقدمہ کی جانب سے وکیل تھے۔مذکورہ پینل میں شامل محمد شفقات چوہدری ایڈووکیٹ روز اول سے روز آخر تک ایف آئی اے کی جانب سے توہین رسالت کے مرتکب مذکورہ مجرمان کے خلاف بطور وکیل پیش ہوتے رہے۔واضح رہے کہ اسلام آباد ہائیکورٹ کے چیف جسٹس اطہر من اللہ اور جسٹس بابر ستار پر مشتمل ڈویژن بنچ نے توہین رسالت کے مرتکب مذکورہ تین مجرمان کی جانب سے سزائے موت کے خلاف دائر کی گئی اپیلوں کو سماعت کے لئے منظور کرتے ہوئے گیارہ فروری کو مدعی مقدمہ حافظ احتشام احمد اور ایف آئی اے کو نوٹس جاری کیا تھا۔مذکورہ مجرمان کی اپیلیں آئندہ پندرو روز میں دوبارہ سماعت کے لئے مقرر کی جائیں گی۔مذکورہ مجرمان کی اپیلوں کی باقاعدہ سماعت کے لئے ہائیکورٹ کا نیا ڈویژن بنچ تشکیل دیا جائے گا۔چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ جسٹس اطہر من اللہ اور جسٹس بابر ستار پر مشتمل ڈویژن بنچ نے گیارہ فروری کو مجرمان کی اپیلوں کی ابتدائی سماعت کے موقع پر یہ قرار دیا تھا کہ مذکورہ بنچ صرف نوٹس جاری کرنے کے لئے تشکیل دیا گیا۔اپیلوں کی باقاعدہ سماعت کے لئے نیا بنچ تشکیل دیا جائے گا۔