اعصاب شکن مقابلے کے بعد جو بائیڈن امریکی صدر منتخب

صدارتی الیکشن کے فاتح جوبائیڈن نے امریکی تاریخ میں سب سے زیادہ ووٹ حاصل کرنے کا اعزاز بھی اپنے نام کرلیا

واشنگٹن(ویب ڈیسک )امریکا کے صدارتی انتخاب میں ڈیموکریٹک امیدوار جو بائیڈن نے سنسنی خیز مقابلے کے بعد مطلوبہ 270 سے زائد الیکٹرول ووٹ حاصل کرکے کامیابی حاصل کرلی اور نئے امریکی صدر منتخب ہوگئے، جو بائیڈن کی کامیابی کی تصدیق کے بعد صدارتی انتخاب کے بعد تین روز تک نتائج کے حوالے سے جاری کشمکش اور بے یقینی کی صورتحال ختم ہوگئی۔جو بائیڈن امریکا کے سب سے طویل عمر صدر ہوں گے۔امریکی میڈیا نے ہفتہ کی شام جو بائیڈن کو فاتح قرار دیا۔امریکی نشریاتی اداروں سی این این، این بی سی نیوز اور سی بی ایس نیوز نے بھی اپنی رپورٹس میں کہا کہ فیصلہ کن ریاست پنسلوانیا میں کامیابی کے بعد جو بائیڈن انتخاب میں فاتح قرار پائے ہیں،امریکی نشریاتی ادارے  سی این این کے مطابق جو بائیڈن اب تک 273 الیکٹورل ووٹ حاصل کر چکے ہیں جب کہ ریپبلیکن امیدوار ڈونلڈ ٹرمپ کے ووٹوں کی تعداد 213 ہے۔سی این این کے مطابق جو بائیڈن نے امریکی ریاست پینسلوینیا میں 20 الیکٹورل ووٹ حاصل کئے ہیں جس کے بعد ان کے الیکٹرول ووٹوں کے کل تعداد 270 سے تجاوز کر گئی ہے۔فاکس نیوز کے مطابق پینسلوینیا میں جوبائیڈن کی چونتیس ہزار دو سو تینتالیس ووٹوں کی برتری حاصل ہے۔ پینسلوینیامیں جوبائیڈن کے ووٹوں کی تعداد 33لاکھ 39 ہزار500 ہو گئی۔صدارتی الیکشن کے فاتح جوبائیڈن نے امریکی تاریخ میں سب سے زیادہ ووٹ حاصل کرنے کا اعزاز بھی اپنے نام کرلیا۔اس سے قبل سب سے زیادہ ووٹس حاصل کرنے کا اعزاز سابق صدر اوباما کے پاس تھا۔ انہوں نے 2008 کے انتخاب میں 6 کروڑ 90 لاکھ سے زائد ووٹ حاصل کیے تھے۔ اس بار کورونا وبا کے باعث 6 کروڑ سے زائد ووٹس ڈاک کے ذریعے کاسٹ کیے گئے  جن کی گنتی کی وجہ سے الیکشن نتیجے میں تاخیر ہوئی جب کہ اس بارامریکا میں ٹرن آوٹ بھی تاریخی رہا۔یوں تو کانٹے دار مقابلے میں جوبائیڈن کو ہمیشہ ہی صدر ٹرمپ پر برتری حاصل رہی لیکن کسی بھی مرحلے پر یہ سبقت بہت زیادہ فرق سے نہیں رہی اور واضح نتائج سامنے آنے امریکا سمیت دنیا کی نظریں نتائج پر جمی رہیں۔ جب جوبائیڈن کو ٹرمپ پر صرف 20 الیکٹورل ووٹ کی سبقت حاصل تھی تو آخری 6 ریاستوں کے نتائج کے انتظار نے مقابلے کو مزید سنسنی  خیز بنا دیا۔صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے صدارتی الیکشن میں مخالف جماعت ڈیموکریٹ پر ووٹس چوری کا الزام عائد کرتے ہوئے سپریم کورٹ سے رجوع کرنے کا اعلان کیا تھا اور تین ریاستوں پینسلوینیا، مشی گن اور جارجیا میں گنتی کے دوران اپنے مبصرین کی غیر موجودگی پر گنتی کا عمل رکوانے اور ریاست وسکونسن کے لیے بھی عدالت سے رجوع کیا تھا،پنسلوانیا کا نتیجہ آنے کے بعد جو بائیڈن کے حاصل کردہ الیکٹورل ووٹس کی تعداد  273 ہوگئی ہے جبکہ ٹرمپ نے 214 ووٹ حاصل کیے ہیں۔مزید 5 ریاستوں میں گنتی جاری ہے جہاں ووٹوں کی گنتی مکمل ہونے کے بعد بائیڈن کی فتح کا باضابطہ اعلان کیا جائے گا، دیگر ریاستوں میں ٹرمپ کی جیت کے باوجود بائیڈن کی برتری پر کوئی فرق نہیں پڑے گا۔پنسلوانیا کا نتیجہ آنے سے کچھ دیر قبل ہی ٹرمپ نے ٹوئٹ میں اپنی جیت کا اعلان کیا تھا۔جوبائیڈن 20 جنوری  2021 سے عہدہ صدارت پر براجمان ہوجائیں گے۔واضح رہے کہ امریکی صدر منتخب ہونے کے لیے امیدوار کو کل 270 الیکٹورل ووٹ درکار ہوتے ہیں۔خیال رہے کہ امریکہ میں نئے صدر کے انتخابات کیلئے پولنگ کے بعد ووٹوں کی گنتی کا عمل مسلسل سست روی کا شکار رہا