حج مزید محدود کرنے کا فیصلہ، عازمین کو مناسک کے بعد آئسولیشن میں رہنا ہوگا

سعودی عرب میں موجود افراد میں سے بھی 1000  سے 10 ہزار افراد ہی حج کا فریضہ ادا کر سکیں گے

رواں سال بیرون ملک سے عازمین حج سعودی عرب نہیں آسکیں گے

محدود تعداد میں حج پر جانے والے عازمین کا بھی حج سے پہلے کمل طبی معائنہ کیا جائے گا،سعودی وزیر حج و عمرہ

جدہ (صباح نیوز)سعودی حکومت نے اس سال حج کو محدود کرنے کا فیصلہ کرلیا جس کے تحت ایک ہزار سے 10 ہزار عازمین فریضہ حج ادا کریں گے۔کورونا کے باعث پہلے ہی طے کیا جا چکا ہے کہ رواں سال بیرون ملک سے عازمین حج سعودی عرب نہیں آسکیں گے تاہم اب سعودی حکومت نے حفاظتی اقدامات کے پیش نظر کچھ مزید فیصلے کیے ہیں۔سعودی حکام نے فیصلہ کیا ہے کہ سعودی عرب میں موجود افراد میں سے بھی 1000  سے 10 ہزار افراد ہی حج کا فریضہ ادا کر سکیں گے جب کہ عازمین کو مناسک حج کی ادائیگی کے بعد گھروں میں آئسولیشن میں بھی رہنا ہوگا۔سعودی وزیر حج و عمرہ ڈاکٹر صالح اور وزیر صحت ڈاکٹر توفیق الربیعہ نے مشترکہ پریس کانفرنس کے دوران کہا کہ محدود تعداد میں حج پر جانے والے عازمین کا بھی حج سے پہلے مکمل طبی معائنہ کیا جائے گا۔ ان کا کہنا تھا کہ جو لوگ 65 سال سے زائد عمر کے ہوں گے وہ حج نہیں کر سکیں گے جب کہ  اس کے علاوہ مستقل بیماریوں سے محفوظ افراد ہی حج کر سکیں گے۔ حجاج کی تعداد کے بارے میں ڈاکٹر صالح کا کہنا تھا کہ ممکن ہے کہ یہ تعداد 1000 سے 10  ہزار تک ہو تاہم اس کا جائزہ لیا جاتا رہے گا۔انہوں نے بتایا کہ مختلف ملکوں کے سفارتی مشن سے رابطہ کرکے ٹھوس حکمت عملی طے کی جائے گی جب کہ  بیرون ملک سے کسی بھی عازمین حج کو سعودی عرب آنے کی اجازت نہیں ہوگی۔ان کا مزید کہنا تھا کہ تمام عازمین حج کو مناسک حج کے بعد بھی ایک مخصوص مدت تک گھروں میں الگ تھلگ رہنا ہوگا

#/S