علماء اورمذہبی جماعتوں نے حکومت کووقف املاک ایکٹ واپس لینے کے لیے23مارچ کی ڈیڈلائن دے دی
جن ممبران اسمبلی نے وقف املاک ا یکٹ کے حق میں ووٹ دیاہے ان کوآئندہ الیکشن میں ووٹ نہ دیاجائے اوران کاسماجی بائیکاٹ کیاجائے
ہرصورت مدارس ومساجدکی حرمت برقراررکھیں گے
مریڑحسن چوک میں مختلف جماعتوں سے تعلق رکھنے والے رہنمائوں کا مظاہرے  سے خطاب

راولپنڈی(ویب  نیوز)تحریک تحفظ مساجدومدارس کے رہنمائوں اوردیگرمذہبی وسیاسی جماعتوں نے کہاہے کہ اگرحکومت نے 23مارچ تک وقف املاک ایکٹ واپس نہ لیاتوپھرہم اگلے لائحہ عمل کااعلان کریں گے ،جن ممبران اسمبلی نے وقف املاک ا یکٹ کے حق میں ووٹ دیاہے ان کوآئندہ الیکشن میں ووٹ نہ دیاجائے اوران کاسماجی بائیکاٹ کیاجائے مساجدومدارس کے تحفظ کے لیے جدوجہد جہاد ہے ایف اے ٹی ایف کی ایماء پرمساجدومدارس کوحکومت کے کنٹرول میں نہیں دیں گے ،ہرصورت مدارس ومساجد کی حریت برقراررکھیں گے ان خیالات کااظہارمختلف جماعتوں سے تعلق رکھنے والے رہنمائوں نے مریڑحسن چوک میں تحفظ مساجدومدارس احتجاجی مظاہرے سے خطاب کرتے ہوئے کیا قبل ازیں جامعہ اسلامیہ صدرسے مریڑچوک ریلی نکالی گئی جس میں بڑی تعدادمیں مدارس کے طلباء وعوام نے شرکت کی جنھوں نے ہاتھوں میں پلے ک کارڈ اٹھارکھے اوروقف املاک ایکٹ بنانے پرحکومت کے خلاف شدیدنعرے بازی کررہے تھے واضح رہے کہ تحریک تحفظ مساجدومدارس نے وقف املاک ایکٹ کے خلاف کچہری چوک راولپنڈ ی میں احتجاجی مظاہرے کااعلان کیاتھا مگرمقامی انتظامیہ سے مذاکرات کے بعد مظاہر ے مریڑچوک منتقل کیاگیا احتجاجی مظاہرے سے جمعیت علماء اسلام پنچاب کے امیرڈاکٹرعتیق الرحمن ، تحریک تحفظ مساجدومدارس کے رہنمائوں مولاناظہوراحمدعلوی ،مولانانذیرفاروقی ،حافظ مقصود احمد،،مرکزی جمعیت اہل حدیث راولپنڈی کے امیرمولانااحسن فاروقی ،مفتی مجیب الرحمن ،تعلیم القران راجہ بازارکے مہتمم مولانااشرف علی ،مولانامحمدادریس حقانی ،مفتی عبدالسلام،،مولاناعبدالغفار،جماعت اسلامی راولپنڈی کے نائب امیرسیدعزیراحمد،قمولاناعبدالرحمن معاویہ ،مولاناعبدالغفارتوحیدی ،قاری عبدالکریم ،مولاناخالدعمران خالد،مولاناعبدالرحمن ،مولاناعبدالقدوس محمدی ،مولانایعقوب طارق ،مولاناشیخ محمدطاہرودیگرنے خطاب کیاڈاکٹرعتیق الرحمن نے اپنے خطاب میں کہاکہ حکومت نے عجلت میں مساجدومدارس کے خلاف قانون بنایااورزندگی کے کسی بھی طبقے کواس حوالے سے اعتمادمیں نہیں لیاگیا یہ حکومت بین الاقوامی ایجنڈے کوآگے بڑھاتے ہوئے اسلام وملک دشمن اقدامات کررہی ہے ہم ایسے قوانین کی قطعااجازت نہیں دیں گے وقف املاک ایکٹ صرف غیرآئینی ہی نہیں بلکہ غیرشرعی بھی ہے اورانسانی حقوق کے بھی منافی ہے ،انہوں نے کہاکہ اس کالے قانون کے خلاف ہماری تحریک پنچاب اورپورے ملک میں پھیل رہی ہے آج اگرہم نے پرامن احتجاج ریکارڈ کروایاہے توحکومت ہوش کے ناخن لے اوراس قانون کوواپس لے ،ایف اے ٹی ایف کی ایما پرملک کوگروی رکھ دیاگیا ہے ملک سے نظریاتی تشخص ختم کرنے کی کوشش کی جارہی ہے مساجدومدارس کوسرکاری تحویل میں لے کرمدارس اورمساجدکی حریت ختم کرنے کی کوشش کی جارہی ہے علماء نے کہاکہ حکومت کوہرصورت یہ قانون واپس لیناہوگا  حکومت جان بوجھ کرحالات خراب کررہی ہے اورایسے اقدامات کیے جارہے ہیں کہ جس سے یہ تاثردیاجارہاہے کہ دینی قوتوں اورمدارس کومشتعل کیاجائے طے شدہ امورکوچھیڑاجائے حکومت ہوش کے ناخن لے اورمشرف کی پالیسیوں کااعادہ نہ کرے ۔دیگررہنمائوں نے کہاکہ اگرکوئی مدارس سے چھیڑے گاتووہ اپنے انجام کاخود ذمے دارہوگا مدارس اسلام کے مضبوط قلعے ہیں علماء اورطلباء ان کی حفاظت کرناجانتے ہیں حکومت نے اگریہ ایکٹ واپس نہ لیاتوڈی چوک میں دھرنے سمیت تمام آپشن استعمال کریں گے ۔