نواز شریف پاکستان کے عوام کو بغاوت پر اکسارہے ہیں، سینیٹر شبلی فراز

سابق وزیراعظم  اور الطاف حسین میں کوئی فرق نہیں رہ گیا، صرف نعرہ لگانا باقی رہ گیاہے

بھٹو پھانسی چڑھ گیا تھا مگر ان کی طرح  ملک سے نہیں بھاگا تھا، شہید ہونے کیلئے مرنا پڑتا ہے

حکومتی سطح پر جائزہ لیا جائے گا، مجرموں کی تقریر نشر ہونی چاہیے نہیں ہونی چاہیے،میڈیا میں بھی بحث ہونی چاہیے،

اپوزیشن جماعتیں  استعفیٰ دیں   ان کے گھر پہنچنے  سے پہلے  منظور کرلیں گے

وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات کی  پریس کانفرنس

اسلام آباد(ویب ڈیسک ) وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات سینیٹر شبلی فراز نے کہا ہے کہ سابق وزیراعظم محمد نواز شریف پاکستان کے عوام کو بغاوت پر اکسارہے ہیں، نواز شریف بہادر ہیں توواپس آئیں، بھٹو پھانسی پر چڑھ گیا تھا مگر ملک سے نہیں بھاگا تھا، شہید ہونے کیلئے مرنا پڑتا ہے، پاکستان واپس آئیں اور قانون کا سامنا کریں،نواز شریف ،الطاف ٹو بن گئے ہیں صرف نعرہ لگانا باقی  رہ گیا ہے،مجرم کی تقریر نشر ہونے کے معاملے کا حکومتی سطح پر جائزہ لیا جائے گا، میڈیا میں بھی اس پر بحث ہونی چاہیے،اپوزیشن جماعتیں  استعفیٰ دیں ان کے گھر پہنچنے  سے پہلے منظور کرلیں گے، نواز شریف نے  پاکستان کے قوانین کا مذاق اڑایا، پاکستان کی عوام نواز شریف کے جھانسے میں نہیں آئیں گے، مہنگائی کی جڑ نواز شریف ہیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے  جمعرات کو پی آئی ڈی کے میڈیا سنٹر میں سابق وزیراعظم محمد نواز شریف کے پارٹی کی مرکزی مجلس عاملہ کے خطاب کے حوالے سے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا۔ سینیٹر شبلی فراز نے کہاکہ  وہ شخص تقریر کررہا ہے جو سسٹم اور عدالتوں کو دھوکہ دے کر ملک سے باہر بیٹھا ہے، مجرموں کی تقاریر دکھائی جارہی ہیں، ملک سے اربوں ڈالر سے بیرون ملک اثاثے بنائے، تحریک انصاف کی حکومت  کا مطالبہ ہے کہ  نواز شریف ادھر ادھر کی باتیں چھوڑ کر یہ بتائیں  اثاثے کیسے بنائے، اس کا جواب دیں۔ وزیراعظم عمران خان نے منی ٹریل دی۔ اپنے اثاثوں کوبچانے کیلئے  نواز شریف کی طرف سے  ملکی اداروں پر تنقید کی جارہی ہے ، یہ اپنی ذات ، اپنے خاندان اور اسکے اثاثے بچانا چاہتے ہیں ملک کو دائو پر لگایا جارہا ہے اورسوالات سے بچنے کیلئے  نوازشریف سیاست کررہے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ ان کا ویسے بھی اداروں سے تعلق نہیںہوتا کیونکہ نواز شریف نے  اپنے دور میں ادارے بنانے کی بجائے ان کو تباہ کیا۔ پاکستان کی معیشت اور اس کے کردار کا ستیاناس کیا۔ پاکستان کے کردار کا ستیاناس اس طرح کیا کہ نئی نسل کو ان کی حکومت نے  یہ رول ماڈل دیا کہ معاشرے میں شناخت ، عزت، پیسے کی بنیاد پر ہے۔ انہوں نے محنت سے کمانے اور کرپشن سے کمانے  کے فرق کو ختم کردیا تھا۔ انہی کے غلط معاہدوں کی وجہ سے پاکستان کے عوام مہنگی بجلی لینے پر مجبور ہیں، نواز شریف کا عوام سے کوئی تعلق نہیںہے۔ ان کے دور میں عوام صحت، تعلیم،غریبوں پر کوئی سرمایہ  ، کوئی وسائل نہیں لگائے گئے بلکہ غریبوں کیلئے  نواز شریف کے پاس وقت ہی نہیں تھا۔ کیونکہ  یہ اپنے خاندان کے اثاثے بنارہے تھے۔ سینیٹر شبلی فراز نے کہاکہ مہنگائی کی جڑ نواز شریف ہیں، لندن کے پرتعیش فلیٹ سے خطاب کررہے ہیں ، سات کروڑ کی گھڑی پہن رکھی ہے، عوام ان کے جھانسے میں نہیں آئیں گے  کیونکہ لوگ آگے کی طرف بڑھتے ہیں  پیچھے کی طرف نہیں۔ تاریک دور واپس نہیں آنے دیں گے۔ 2018ء میں عوام نے تحریک انصاف کو 1کروڑ70لاکھ ووٹ دے کر لوٹنے والوں کو مسترد کردیا۔ وزیراعظم عمران خان لوٹنے والوں کے احتساب پر شروع دن سے قائم ہیں۔ کیونکہ  اس  سے ملک کا مستقبل وابستہ ہے انہوں نے کہاکہ نواز شریف خاندانی اثاثوں سے توجہ ہٹانا چاہتے ہیں جب  یہ حکومت میں ہوں تو ادارے ٹھیک ہیں اور  جب اقتدار نہ ملے تو ادارے ان کیلئے خراب ہوگئے۔ الطاف حسین اور نواز شریف میں کوئی فرق نہیں رہ گیا صرف  نعرے کا فرق رہ گیا ہے۔ نواز شریف الطاف ٹو بن گئے ہیں۔ ان کو انتخابات پر اعتراض تھا تو دو سال کیوں خاموش رہے۔287پٹیشنز آئیں  ان میں بھی صرف90 قومی اسمبلی کے حلقوں کے بارے میں ہے اور 45 تو تحریک انصاف کے امیدواروں نے دائر کیں۔ نواز شریف پیشہ ور جھوٹا ہے۔ اچانک  انتخابی دھاندلی کا کیسے خیال آگیا کیونکہ  اب نواز شریف پھنس گیا ہے۔ جمہوری حکومت کو متنازع بنانے کی ناکام کوشش کررہا ہے۔ نواز شریف حکومت، اداروں ، عدلیہ سب سے لوگوں کو بدگمان کررہا ہے ، شکوک وشبہات پیدا کررہا ہے۔ میڈیا میں بھی بحث ہونی چاہیے  ایسی  تقاریر  نشر ہونی چاہیے کہ نہیں حکومتی سطح پر بھی اس کا جائزہ لینا چاہیے۔ آج  کیسے  خیال آگیا دو سالوں میں انہوں نے مولانا فضل الرحمن کو  صدارتی انتخاب لڑوایا ، پارلیمنٹ میں کئی بلز پر ان کے ارکان کے دستخط ہیں۔ نواز شریف سب کے دشمن بنے ہوئے ہیں۔ سب جانتے ہیں  ان کو یہ سیاسی مقام کیسے ملا۔ عمران خان نواز شریف کو نہیں چھوڑیں گے ان کے پیچھے جانا ہے کیونکہ انہوں نے منی لانڈرنگ کرپشن کی اسی لئے  فیٹف قانون سازی  کی مخالفت کی اور بیچارے اپنے ارکان کو پارلیمنٹ میں ہانکا ، نوازشریف انتقام کی آگ میں سلگ رہا ہے۔ عدالت، فوج، اداروں ، الیکشن کمیشن سب پر بہتان باندھ رہے ہیں مگر انہیں چھوٹ نہیں ملے گی۔ حکومت دبائو میں نہیں آئے گی بلکہ عمران خان  دبائو میں اور زیادہ مضبوط ہوتے ہیں ان میں نیا جذبہ ولولہ پیدا ہوتا ہے۔ نواز  شریف بے چینی پھیلانا  چاہتے ہیں۔ بغاوت پر اکسارہے ہیں۔  واضح  کردینا چاہتے ہیں ملک  اور اس کے  قانون سے کوئی بالاتر نہیں ہوسکتا۔ نواز شریف لاکھ چیخیں، حقائق کو نہیں جھٹلا سکتے ، وہ قانون سے بھاگا ہے،  ایسے شخص کی تقاریر نشر ہونی چاہئیں  نہیں ہونی چاہئیں جائزہ لینا چاہیے  وہ تمام ادارووں کے درپے ، اگر نواز شریف کو اس طرح بھاگنے کی اجازت ہے تو پھر جیلوں کے گیٹ کھول دینے چاہئیں۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہاکہ اپوزیشن جماعتیں استعفیٰ دیں   ان کے گھر پہنچنے  سے پہلے  منظور کرلیں گے۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہاکہ  ذوالفقار علی بھٹو پھانسی چڑھ گئے مگر ان کی طرح ملک سے نہیں بھاگا، شہید ہونے کیلئے مرنا پڑتا ہے۔ کہنا  چاہتاہوں کہ آئو اور قانون کا سامنا کرو۔ قانون کے حوالے کروکوئی بالاتر نہیں ہے۔  قانون کے تابع کریں، عدالتوں ، افواج پاکستان اور اداروں پر بہتان لگا کر نواز شریف نہیں بچ سکتے۔ انہوں نے بتایا کہ وزیراعظم نے  اشیاء کی بڑھتی ہوئی قیمتوں کانوٹس لیاہے، گندم کے وافر  ذخائر موجودہیں بنیادی اشیاء دال، چینی، آٹا، گھی ،گندم کو سستا کرنے کیلئے حکومت اقدامات کررہی ہے، نومبر میں ساری گندم آجائے گی، ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہاکہ سیاسی استحکام نہ ہونے کی وجہ سے بیرونی سرمایہ کاری متاثر ہوئی۔ اداروں کو دائو پر لگانے کو کسی صورت برداشت نہیں کریں گے۔ نہ کسی کو اجازت دی جائے گی۔

am-aa-mz

#/S