پشاور (ویب ڈیسک)

سانحہ اے پی ایس کو 6 سال بیت گئے لیکن اس افسوسناک واقعے کے زخم آج بھی تازہ ہیں۔

16دسمبر 2014  کے المناک سانحے میں شہادت کے اعلیٰ رتبے پر فائز ہونے والے 150 کے قریب شہدا کی برسی آج منائی جارہی ہے۔  گزشتہ شب اے پی ایس میں یادگار شہدا پر لواحقین نے حاضری دی۔

وزیر اعلی خیبر پختونخوا محمود خان نے کہا کہ 16 دسمبر کے شہدا کو ہم بھولے نہیں، آرمی پبلک سکول کے ننھے اور معصوم بچوں نے اپنے خون سے تاریخ رقم کی، شہدا کی قربانیوں نے قوم کو طاقت دی اور دہشت گردوں کو شکست سے دوچار کیا، ہم شہدا کے لواحقین کے دکھ میں برابر کے شریک ہیں، خیبر پختونخوا کے عوام پاک فوج،  پولیس اور تمام معصوم شہدا کی قربانیوں کو ہمیشہ یاد رکھے گی۔

گورنرخیبر پختونخوا شاہ فرمان نے کہا کہ 16 دسمبر دہشتگردی کیخلاف جنگ میں عظیم قربانی کی یاد تازہ کر دیتا ہے، سانحہ اے پی ایس میں ہمارے معصوم بچوں اور اساتذہ نے اپنی جانوں کی قربانیاں دے کر انسانیت اورا من کے دشمن کو شکست دی، دہشتگردی کیخلاف جنگ کے شہداء کی بدولت صوبہ میں امن قائم ہوا، ہم سب نے جان کی قربانیاں دیکر اور متحد ہو کر دہشتگردوں  کو عبرتناک شکست دی۔

اسپیکر خیبر پختونخوا اسمبلی مشتاق غنی نے سانحہ آرمی پبلک سکول کے حوالے سے اپنے پیغام میں کہا کہ 16 دسمبر 2014 کا دن ملکی تاریخ میں سیاہ یوم کے طور پر یاد رکھا جائے گا، قوم اے پی ایس کے شہداء اور ان کے لواحقین کی قربانی ہمیشہ یاد رکھے گی۔

دوسری جانب آرمی پبلک سکول شہداء کے لیے ریسکیو 1122 ہیڈ کوارٹر میں فاتحہ خوانی کی گئی اس موقع پر ڈائریکٹر جنرل ریسکیو 1122 ڈاکٹر خطیر احم نے کہا کہ آرمی پبلک سکول کے شہدا کو خراجِ عقیدت پیش کرتے ہیں،  ننھے پھولوں کی عظمت، شجاعت اور قربانیوں کو سلام ہے، 16 دسمبر واقع نے انمٹ نشانات چھوڑے ہیں جب کہ  ریسکیو1122 کو دور حاضر کے جدید ترین آلات سے لیس کیا گیا ہے۔