کراچی (ایکسپریس نیوز)

ایکسپریس نیوز کے مطابق صوبہ سندھ کے جزائر اور ساحلوں سے متعلق وفاقی حکومت کےاقدامات پر صوبائی حکومت نے وفاقی حکومت کو احتجاجی   مراسلہ ارسال کردیا، جس میں کہا گیا ہے کہ سندھ میں موجود جزائر اور سمندری ساحل صوبائی حکومت کے زیر انتظام ہے، وفاق کی جانب سے پاکستان آئی لینڈ اتھارٹی کے قیام اور آرڈیننس کا اجرا غیر قانونی  اور  طے شدہ شرائط کی خلاف ورزی ہے۔

خط میں کہا گیا ہے کہ آرڈیننس کا اجراء کرکے سندھ کے جزائر کی ملکیت تبدیل کرنے کی کوشش کی گئی، سندھ حکومت نے بہتری کے لئے وفاقی حکومت کو آئی لینڈ کی ترقی کی مشروط اجازت دی تھی، تاہم اب پہلے سے کی گئی خط وکتابت اور توثیق پر عمل نہیں کریں گے اور وفاقی حکومت سے جزائر پر کام کی مشروط اجازت کا حکمنامہ  واپس لے رہے ہیں۔

سندھ حکومت نے کہا ہے کہ طے شدہ امور کی خلاف ورزی کرکے وفاقی حکومت غیر آئینی غیر قانونی اقدامات کررہی ہے، وفاق  نے آئین سےانحراف کرکے آرڈیننس کااجراء کیا، وفاقی حکومت اب سندھ کے جزائر میں نئے شہر بسانے کے منصوبوں پر کام نہیں کرسکے گی۔

دوسری جانب کراچی میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے وفاقی وزیر شبلی فراز کا کہنا تھا کہ حکومت سندھ جزیروں کے معاملے کو سیاسی بنارہی ہے،  وفاقی حکومت جزائر کے معاملے  پر کوئی غیر آئینی اقدام نہیں کررہی، جزائر میں صنعتوں کے قیام کے حق میں ہیں، ہم جزائر کے معاملے پر بھی سندھ عوام کے لیے روزگار کا سوچتے ہیں، لیکن ہم ان کے حق میں سوچتے ہیں تب بھی مسئلہ اور نہ سوچیں تب بھی مسئلہ ہی ہوتا ہے۔