کسی ادارے شخصیت کا نام لینے پر پی ڈی ایم میں کوئی مسئلہ نہیں ، مولانا فضل الرحمن

سیاستدانوں کے نام لئے جاسکتے تو  تو پھر ادارے کے کسی اور فرد کا نام بھی لیا جا سکتا ہے۔

گیارہ جماعتوں میں میثاق مرتب کرنے پر اتفاق ہوگیا ہے 14 نومبر کو  مشترکہ میثاق اور آئندہ کے لائحہ عمل طے کیا جائے گا

 اپوزیشن اتحاد کے سربراہی اجلاس کے بعد میڈیا کو بریفنگ

اسلام آباد(ویب ڈیسک ) پاکستان متحدہ موومنٹ پی ڈی ایم کے سربراہ مولانا فضل الرحمن نے کہا ہے کہ ہمارا  اصل ہدف حقیقی آئینی اور جمہوری نظام کی بحالی ہے ۔ گیارہ جماعتوں میں میثاق مرتب کرنے پر اتفاق ہوگیا ہے 14 نومبر کو میثاق اور آئندہ کے لائحہ عمل طے کیا جائے گا۔ کسی ادارے یا کسی شخص کا نام لینے پر پی ڈی ایم میں کوئی مسئلہ نہیں، کوئی لحاظ کرتا ہے کوئی مزاحمت سے کام لیتا ہے،اپوزیشن نے سندھ پولیس کی اعلیٰ کمان  کی توہین و تذلیل  کی تحقیقاتی رپورٹ میں تاخیر پر اظہار تشویش کیا گیا ہے ، سیاستدانوں کے نام لئے جاسکتے  تو پھر ادارے کے کسی اور فرد کا نام بھی لیا جا سکتا ہے ۔ اتوار کو  اپوزیشن اتحاد کے  سربراہی اجلاس کے بعد میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے مولانا فضل الرحمن نے کہا کہ پی ڈی ایم کا اجلاس ہوا جس میں بعض جماعتوں کے سربراہان اور بعض جماعتوں کے سربراہان کے نمائندے شریک ہوئے ۔ میاں نواز شریف اور آصف زرداری ویڈیو لنک کے ذریعے اجلاس میں شریک ہوئے ۔ اجلاس میں ملک کی مجموعی سیاسی صورتحال اور آئندہ کے لائحہ عمل پر غور کیا گیا۔ اس وقت پاکستان کا سب سے سنگین اور حساس مسئلہ معاشی بحران ہے جس نے عام شہری کی زندگی کو اجیرن کردیا ہے اس کا سکون اور عزت نفس چھین لیا گیا ہے اور ایک محترم شہری کی حیثیت سے وہ زندگی گزارنے کے قابل نہیں رہا اس تمام تر صورتحال میں پاکستان متحدہ موومنٹ نے تحریک کو آگے لے جانے اور ملک کے مختلف حصوں میںجلسہ عام منعقد کرنے کے سابقہ شیڈول پر بھی بات کی اور آئندہ کے شیڈول  طے کرنے کے طریقہ کار پر بھی بات کی ہے۔ پی ڈی ایم کے نزدیک اس کا اصل ہدف پاکستان میں حقیقی آئینی اورجمہوری نظام کی بحالی ہے اس حوالے سے ایک میثاق طے کرنے پر اتفاق ہوا ہے ۔ 13 نومبر کو اسٹیرنگ کمیٹی  کا اجلاس ہوگا جس میں تمام پارٹیاں ایک متفقہ  میثاق کیلئے اپنی اپنی تجاویز  لائیں گی اور تمام  پارٹیوں کی تجاویز کے اشتراک کے ساتھ ایک متفقہ   میثاق طے کرلیا جائے گا۔ 14 نومبر کو اسلام آباد ہی میں سربراہی  اجلاس ہوگا جو اسٹیرنگ کمیٹی کی سفارشات کو حتمی شکل دے گا۔