سینیٹ الیکشن کا معرکہ، قومی اسمبلی کے341 میں سے 340 ووٹ کاسٹ
الیکشن کمیشن کا عملہ مولانا عبدالاکبر چترالی کاانتظار کرتا رہا

اسلام آباد(ویب  نیوز)سینیٹ الیکشن کیلئے قومی اسمبلی کے 341 میں سے 340 ووٹ مقررہ وقت پانچ بجے سے پہلے ہی کاسٹ ہوئے تاہم الیکشن کمیشن کاعملہ جماعت اسلامی کے رکن اسمبلی مولانا عبدالاکبر چترالی کا مقررہ وقت پانچ بجے تک انتظار کرتا رہا، مولانا عبدالاکبر چترالی نے پہلے ہی اپنی جماعت کی ہدایت پر غیر جانبدار رہنے کا اعلان کیا تھا، بدھ کو سینیٹ کی 37 خالی نشستوں پرانتخابات کے لئے پولنگ پارلیمنٹ ہائوس اسلام آباد، سندھ ،بلوچستان اورخیبرپختونخواکی صوبائی اسمبلیوں میں ہوئی۔پولنگ صبح نو بجے شروع ہوئی جو شام پانچ بجے تک جاری ر ہی۔وفاقی دارالحکومت میں جہاں قومی اسمبلی کو پولنگ اسٹیشن قرار دیا گیا تھا، شفیق آرائیں نے پہلا ووٹ جبکہ اس کے بعد فیصل واوڈا نے ووٹ ڈالا۔342 ارکان پر مشتمل قومی اسمبلی کے ایوان میںمقررہ وقت شام پانچ بجے سے قبل ہی 340 ووٹ کاسٹ ہو ئے جبکہ جماعت اسلامی کے واحد رکن نے غیر جانبدار رہنے کا اعلان کر رکھا تھا۔ ایک ووٹ ڈسکہ سے خالی ہونے والی نشست کی وجہ سے شامل نہیں تھا ،قومی اسمبلی میں تمام ووٹ پول ہونے کے باوجوو ریٹرننگ افسر جماعت اسلامی کے رکن قومی اسمبلی مولانا عبدالاکبر چترالی کا مقررہ وقت پانچ بجے تک انتظار کرتا رہا، ایم این اے مولانا عبدالکبر چترالی ووٹ کاسٹ کرنے نہ آئے ،مولانا عبدالاکبر چترالی نے ووٹ کاسٹ نہ کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔  پانچ بجے پولنگ کا وقت ختم ہونے کا اعلان کیا گیا اور اسکے بعد گنتی کا عمل شروع ہوا۔ اسلام آباد میں سینیٹ انتخابات کا ٹرن آوٹ 99 فیصد رہا،وفاقی دارالحکومت میں پاکستان تحریک انصاف کے عبدالحفیظ شیخ اور پاکستان پیپلز پارٹی کے سید یوسف رضا گیلانی جنرل نشست پر امیدوارتھے جبکہ خواتین کی نشست پر پاکستان تحریک انصاف کی فوزیہ ارشد اور پاکستان مسلم لیگ ن کی فرزانہ کوثر مدِمقابل تھیں۔