شیخوپورہ کے قریب کوسٹر ٹرین کی زد میں آگئی، 20 سکھ یاتری ہلاک، کئی زخمی

پشاور سے ننکانہ صاحب فوتگی پر آنے والی سکھ فیملی کی کوسٹر کو حادثہ ہوا

شیخ رشید کا ٹرین حادثے کا نوٹس ، ابتدائی تحقیقاتی رپورٹ طلب کر لی۔ وفاقی وزیر ریلوے نے ڈویژنل انجینئر کو معطل کر دیا

شیخوپورہ(صباح نیوز)شیخوپورہ کے قریب فاروق آباد جاتری روڈ ریلوے کراسنگ پر مسافر کوسٹر ٹرین کے ساتھ ٹکرا گئی۔ حادثے میں 20 سکھ یاتری ہلاک اور متعدد زخمی ہوگئے۔ پشاور سے ننکانہ صاحب فوتگی پر آنے والی سکھ فیملی کی کوسٹر کو حادثہ ہوا، سکھ خاندان کے افراد تعزیت کے بعد سچا سودا میں مذہبی رسومات ادا کرنے کے بعد اپنی منزل کی جانب روانہ ہوئے۔ سکھ یاتریوں کی دو گاڑیاں بحفاظت گزر گئیں لیکن تیسری گاڑی کو حادثہ پیش آیا، ڈرائیور نے کچے راستے سے گزرنے کی کوشش کی۔کوسٹر فیصل آباد سے لاہور کی طرف جانے والی نان سٹاپ ٹرین کے ساتھ ٹکرائی۔ تیز رفتار ٹرین کئی میٹر تک کوسٹر کو گھسیٹتی لے گئی۔ المناک حادثے میں کوسٹر لوہے کے ڈھیر میں تبدیل ہوگئی۔ حادثے کی اطلاع ملتے ہی ریسکیو 1122 کی ٹیم موقع پر پہنچ گئی۔ زخمیوں اور لاشوں کو ہسپتال منتقل کیا گیا۔ترجمان ریلوے کے مطابق حادثہ شیخوپورہ میں فاروق آباد اور بحالی ریلویاسٹیشن کے درمیان بغیرپھاٹک کی کراسنگ پر پیش آیا۔ترجمان ریلوے نے بتایا کہ کوسٹر میں 25 سکھ یاتری سوار تھے جن میں سے 20 یاتری ہلاک ہوگئے، واقعے کی اطلاع ملنے پر ریسکیو اہلکار موقع پر پہنچ گئے جنہوں نے زخمیوں اور لاشوں کو قریبی اسپتال منتقل کیا۔ریسکیو 1122 کے مطابق پشاور سے سکھ خاندان اپنے رشتہ دار کے انتقال میں شرکت کے لیے ننکانہ صاحب آیا تھا۔واپسی پر کوچ کے ڈرائیور نے پھاٹک بند دیکھ کر کچھ آگے جا کر کچے راستے سے ریلوے لائن عبور کرنے کی کوشش کی اور اسی دوران کراچی سے لاہور جانے والی شاہ حسین ایکسپریس وہاں پہنچ گئی اور کوچ سے ٹکرا گئی۔حادثے میں ایک ہی خاندان کے 20 سکھ افراد دم توڑ گئے جبکہ 8 زخمی ہوئے۔ترجمان ریلوے کے مطابق ٹرین حادثے کی تحقیقات کا حکم دے دیا گیا ہے۔وزیراعلی پنجاب عثمان بزدار نے بھی نے حادثے میں ہلاک ہونے والوں کے لواحقین سے دلی ہمدردی کا اظہار کیا ہے۔ انہوں نے زخمیوں کو تمام ممکنہ سہولتیں فراہم کرنے کاحکم بھی دیا۔ شیخوپورہ کی ضلعی انتظامیہ نے ڈی سی آفس میں کنٹرول روم قائم کر دیا ہے۔ وزیراعظم عمران خان نے حادثے میں قیمتی جانوں کے ضیاع پر گہرے دکھ کا اظہار کیا ہے اور زخمیوں کو بہترین طبی امداد کی فراہم کرنے کی ہدایت کی ہے۔ڈسٹرکٹ پولیس آفیسر (ڈی پی او)شیخوپورہ کا کہنا ہے کہ کوچ کو حادثہ ڈرائیور کی غفلت کے باعث پیش آیا،  پھاٹک بند ہونے پر کوچ ڈرائیور نے جلد بازی میں کچے راستے سے گزرنے کی کوشش کی۔ڈی پی او کے مطابق حادثے میں20 افراد ہلاک اور 8 زخمی ہوئے، لاشوں اور زخمیوں کو ڈی ایچ کیو اسپتال منتقل کردیا گیا ہے۔اس حوالے سے چیئرمین پنجابی سکھ سنگت گوپال سنگھ نے بتایا کہ حادثے میں ہلاک ہونے والے سکھوں کا تعلق پشاورسے ہے، حادثے میں قصورڈرائیورکاہے، ڈرائیور نے مین راستہ چھوڑ کر پٹڑی سیگاڑی گزارنیکی کوشش کی، شیخ رشید نے ٹرین حادثے کا نوٹس لیتے ہوئے ابتدائی تحقیقاتی رپورٹ طلب کر لی۔ وفاقی وزیر ریلوے نے ڈویژنل انجینئر کو معطل کر دیا۔ شیخ رشید نے ذمہ داروں کیخلاف کارروائی کی ہدایت کر دی۔