یہ دلخراش خبر سنتے ہی رفاقت کے تمام مناظر آنکھوں کے سامنے آرہے ہیں، موصوف ایثار قربانی اور صبرو استقامت کے پیکر مجسم تھے

سرینگر (ویب ڈیسک)

قائد تحریک آزادی جموں وکشمیر سید علی گیلانی نے کہا ہے کہ محمد اشرف صحرائی کی موت ایک زیرحراست قتل ہے جس کے لئے بھارتی حکمران براہ راست ذمہ دار ہیں۔ ہر زندگی کو موت کا مزہ چکھنا ہے۔اپنے ایک بیان میں سید علی گیلانی نے کہا کہ ہمارا یقین ہے کہ موت ہی ایک دائمی زندگی کی شروعات ہے اس پیرانہ سالی میں جب عمر بھر کا ساتھی اور راہ وفا کا ہمراہی داغ مفارقت دیکر اس جہان فانی سے کوچ کرتا ہے تو آنکھیں آنسو بہانے کے بجائے خشک ہو جاتی ہیں لب الفاظ کہنے کے بجائے سل جاتے ہیں اور قلب و ذہن یہ ماننے کیلئے تیار ہی نہیںہوتا کہ میرے دست راست ، تحریک اور تنظیمی ہمراز اب ہم میں موجود نہیں رہے۔ کشمیر کی سرزمین آج اپنے ایک مایہ ناز فرزند سے محروم ہوگئی ۔ محمد اشرف صحرائی ( میرا اشہ لالہ) اپنے رب سے جاملا۔انا للہ وانا الیہ راجعون۔انہوں نے کہا کہ یہ دلخراش خبر سنتے ہی رفاقت کے تمام مناظر آنکھوں کے سامنے آرہے ہیں۔ موصوف ایثار قربانی اور صبرو استقامت کے پیکر مجسم تھے جنہیں نہ تو کسی بڑے سے بڑے نفع کالالچ اور نہ ہی کسی بڑے سے بڑے نقصان کا خوف اپنے موقف برحق سے ہٹا سکتا تھا۔ کبرسنی میں جوان جگر گوشے کی شہادت سے بڑھ کر کسی باپ کیلئے کیا صدمہ ہوسکتا ہے لیکن عزم و حوصلہ کی اس چٹان کو یہ صدمہ عظیم بھی اپنے موقف سے سرموانحراف تک آمادہ نہ کرسکا۔ اس اولو العزمی، انہوں نے کہا کہ اس استقامت اور اس حوصلے کو ہزاروں سلام۔ قیدوبند کی صعوبتیں اشرف صحرائی کیلئے کوئی نئی بات نہیں تھی جس راستے کے وہ مسافر تھے اس پرتو عمریں اسی دشت کی سیاحی میں گزر جاتی ہیں ۔ لیکن جس طرح ظالمانہ اور سفاکانہ طورپر دوران حراست انہیں علاج و معالجہ کی سہولیات تک رسائی سے محروم رکھا گیا اس سے اس بات میں کسی شک کی گنجائش نہیں رہتی کہ ان کی موت ایک زیر حراست قتل ہے جس کیلئے بھارتی حکام براہ راست  ذمہ دار ہیں۔آئیے اپنے اس محسن اور اپنے اس شہید کو شایان شان طریقے پر الوداع کریں اوردنیا کے جس کسی گوشے میں ہم موجود ہوں صحرائی صاحب کیلئے غائبانہ نماز جنازہ کا اہتمام کریں۔ اللہ ہمارا حامی و ناصر ہو۔