مریم عدالتوں پر یلغار کرکے لانگ مارچ کا ٹریلر دکھانا چاہتی ہیں، فردو س عاشق
جتھوں کی صورت میں عدالت پر چڑھ دوڑنا ان کے باجی کے اداروں پر ہلہ بولنے کے سیاسی سٹائل کو دہرانے کی کوشش ہے
سندھ میں تیسری نسل تک سیاست کرنے والوں نے فرد واحد کی آمرانہ حکومت قائم کر رکھی ہے ۔حلیم عادل بھی آمرانہ حکومت کا شکار ہیں

لاہور (ویب  نیوز)  جعلی راجکماری عدالتوں پر یلغار کرکے لانگ مارچ کا ٹریلر دکھانا چاہتی ہیں۔ مریم نواز کا جتھوں کی صورت میں عدالت پر چڑھائی کرنے کا ارادہ ایک طرف تو ان کی مایوسی کی انتہاکو ظاہر کر رہا ہے تو دوسری طرف ان کے اباجی کے اداروں پر یلغار کرنے کے سیاسی سٹائل کو دہرانے کی کوشش ہے۔ جعلی راجکماری مخالفین کا منہ توڑنے اور زبان کھینچنے کی بات کر کے اپنی اصل تربیت کے پول کھول رہی ہیں۔ فکر نہ کریں اس وقت ملک کا وزیر اعظم عمران خان ہے ۔ مریم کی ایسی تمام خواہشیں دل ہی میں رہ جائیں گے اور قانون اپنا راستہ بناتے ہوئے مریم سمیت ہر کرپٹ اور ٹھگ کو اس مقام پر پہنچائے گا جس کا وہ سزاوار ہے۔ مریم کی پیشی پر عدالت پر چڑھائی کرنے کا اعلان کرکے فضل الرحمان نے  لانگ مارچ کے درپردہ مقاصد سے بھی پردہ اٹھا دیا ہے۔اداروں اور عدالتوں پر یلغار نون لیگ کی پرانی روایت ہے یہ لوگ اسی کو ہی جمہوریت کہتے ہیں۔ اپوزیشن جماعتوں کی عوام دشمنی اپنی آخری حدوں کو پہنچ چکی ہے ایک طرف عوام کوکرونا کے ہاتھوں جان کے لالے پڑے ہوئے ہیں  اور دوسری طرف مرحوم ہو جانے والی پی ڈی ایم  کے جسد خاکی پر لواحقین کی آہ و بکا اور واویلا ہے کہ رکنے کا نام ہی نہیں لے رہا۔ ایک بیان اور بعد ازاں کراچی میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹر فردوس عاشق نے کہا کہ مولانا فضل الرحمٰن نے لانگ مارچ کواپنی انا کا مسئلہ بنا لیا  ہے کیونکہ وہ جانتے  ہیں کہ لانگ مارچ نہ ہوا تو ان کی سیاسی کشتی ہمیشہ کے لئے ڈوب جائے گی۔پی ڈی ایم کا اتحاد پارہ پارہ ہو چکا۔ مریم نواز کی سینٹ میں اپنا اپوزیشن لیڈر لانے کی ضد اور اور پیپلزپارٹی کے بغیر لانگ مارچ کرنے کا عندیہ بتا رہا ہے کہ پی ڈی  ایم لخت لخت ہوچکی ہے۔مولانا  آصف زرداری کے ترلے کر رہے ہیں کہ وہ باقی نو پارٹیوں کی بات مان جائیں  لیکن زرداری صاحب نے انہیں ٹھینگا دکھا دیا ہے۔پی ڈی ایم کے معاملات اب مولانا تو کیا،کسی کے کنٹرول میں بھی نہیں رہے پیپلز پارٹی اور نون لیگ کی روایتی دشمنی سر چڑھ کر بول رہی ہے مولانا کی آنیوں جانیوں کا کوئی فائدہ نہیں ہوگا۔ مریم کے پاپا جھوٹ موٹ کی بیماری کی آڑ میں پتلی گلی سے بیرون  ملک فرار ہو گئے ایسے بزدل باپ کی بیٹی کو  حکومت کو دھمکیاں دیتے  ہوئے شرم آنی چاہیے۔ پی ڈی ایم کا اتحاد اب رہے یا نہ رہے۔ اس کا ڈنگ نکل چکا ہے۔ حکومت کو کوئی فرق نہیں پڑتا۔بعد ازاں کراچی میں حلیم عادل شیخ کی رہائش گاہ پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے معاون خصوصی نے کہا کہ وہ اپنے بھائی حلیم عادل شیخ,انکے اہلخانہ,دوستوں,پی ٹی آئی کارکنان اور سندھ کے اندر پی ٹی آئی کے پلیٹ فارم سے جہاد کرنے والے مجاہدوںاورسندھ حکومت کی جعلی جمہوریت کو بے نقاب کرنے میں مصروف عمل اپنے ساتھیوں کی کاوشوں کو داد تحسین دینے کراچی آئی ہیں۔ حلیم عادل شیخ اور پی ٹی آئی کے کارکنوں نے پیپلزپارٹی کے چہرے سے خودساختہ جمہوریت کا نقاب اتار پھینکا ہے ۔سندھ حکومت کا کردار بے نقاب ہوچکاہے۔جو حق کیلئے کھڑے ہوکر نیشنل کاز کی جنگ لڑتے ہیں ان کی سوچ کا مرکز اور محور پاپڑی,چھابڑی,فالودے  والے نہیں ہوتے۔ہمارے کارکنوں میں سیاہ کاریوں سے ٹکرانے کا جزبہ موجود ہے۔سندھ حکومت جو جھوٹے من گھڑت مقدمات حلیم عادل پر بنا رہی ہے وہ یاد رکھے ایسے اوچھے ہتھکنڈے پی ٹی آئی کارکنوں کو آکسیجن مہیا کرتے ہیں ۔سندھ حکومت نے حلیم عادل شیخ پر چار مقدمات قائم کیے جن میں سے دو دہشتگردی کے مقدمات بھی شامل ہیں۔ سندھ حکومت اور پی ڈی ایم کا نظریہ لوٹ کھسو ٹ ، کرپشن اور اداروں کو لولا لنگڑا کرناہے ۔پی پی حکومت قانون کو گھر کی لونڈی بنا کر اپوزیشن کی آواز دبانا چاہتی ہے مگر وہ یاد رکھے کہ ایسے ہتھکنڈوں سے ہمارا ورکر مزید مضبوط ہوکر عمران خان کی قیادت میں یکجا ہو کر کھڑا ہوجاتا ہے,وہ تمام گلے شکوے پس پشت ڈالتے ہوئے چٹان کی طرح عمران خان کے مشن کا حصہ بن جاتا ہے۔جمہوریت کی دعویدار سندھ حکومت نے سٹینڈنگ کمیٹیوں میں اپوزیشن کو دیوار سے لگا رکھا ہے۔جبکہ پارلیمینٹ اور سینیٹ میں پی پی اپنا حصہ مانگتی ہے ۔تمام سٹینڈنگ کمیٹیوں میں پیپلزپارٹی شامل ہے مگر سندھ میں تیسری نسل تک سیاست کرنے والوں نے فرد واحد اور آمرانہ حکومت قائم کر رکھی ہے ۔حلیم عادل بھی آمرانہ جمہوریت کا شکار ہیں۔یہ ڈھٹائی سے ٹی وی پر بیٹھ کر وفاق اور پنجاب کو لیکچر دیتے ہیں مگر سندھ کی حالت قابل ترس ہے,میڈیا کی سکرین دکھاتی ہے کہ سندھ میں چالیس ارب کی گندم چوہے کھا گئے یہ کیسے چوہے ہیں دراصل یہ سندھ کے چلتے پھرتے اور پروٹوکول لیتے چوہے ہیں جو چالیس ارب کی گندم ہڑپ کر گئے۔ انکی گڈ گورننس کا حال یہ ہے کہ سندھ میں 2021 میں 48 ہزار سے زیادہ کتوں کے کاٹنے کے واقعات ہوئے۔پی ڈی ایم کا ایک تھیٹر سندھ میں لگا ہوا ہے۔زرداری نے شاہی خاندان کیساتھ یاری لگائی جو ٹٹ گئی تڑک کرکے۔راجکماری مولانا کے کندھے پر سر رکھ کر آہ و سسکیاں بھر رہی ہے,زرداری کا ایٹم بم پی ڈی ایم اور مولانا پر چل گیا,زرداری نے ن لیگ اور مولانا کو ماموں بنا دیا 15سال سے یہ سندھ کی عوام کوجس طرح ماموں بنا رہے تھے اسی طرح  انہوں نے پی ڈی ایم کو بھی ماموں بنادیا۔ مگر اب انکی ڈرامہ بازیاں آخری سانسیں لے رہی ہے۔  پی ٹی آئی سندھ حکومت کیلئے میدان خالی نہیں چھوڑے گی, ہم ماموں نہیں بنیں گے,اب پی ٹی آئی کے مشن کو گلی محلے تک تقویت دینے جا رہے ہیں۔