مسلمان خرافات سے دور رہیں، دنیا پر مشکلات اللہ طرف سے امتحان ہے،خطبہ حج

  اللہ کے حکم سے ہی مصیبتیں آتی اور دور ہوتی ہیں، مشکلات دائمی نہیں اللہ کا فرمان ہے ہر مشکل کے بعدآسانی ہے

عبادات سے ہی مصیبت سے چھٹکارا ملتا ہے، اللہ ہر چیزکا خالق ہے اس کے سوا کوئی معبود نہیں

اسلام کسی بھی قسم کے فتنے کو پھیلانے سے روکتا ہے، اسلامی تعلیمات ہر اس چیز سے اجتناب کا درس دیتی ہے جو انسانی صحت کے لیے مضر ہو

کسی کا حق نہیں مارنا چاہیے، ایک دوسرے کے ساتھ تعاون کرنا چاہیے،والدین کا احترام کیاجائے ،شیخ عبداللہ بن سلیمان

مکہ المکرمہ (صبا ح نیوز)

خطبہ حج   کہا  گیا ہے  کہ مسلمان ہر طرح کی خرافات سے دور رہیں، دنیا پر مشکلات اللہ کا امتحان ہے، اللہ کے حکم سے ہی مشکلات آتی ہیں لیکن اللہ نے کوئی ایسی بیماری نہیں دی جس کا علاج نہ ہو،  اللہ کے حکم سے ہی مصیبتیں آتی اور دور ہوتی ہیں، مشکلات دائمی نہیں اللہ کا فرمان ہے ہر مشکل کے بعدآسانی ہے ۔ سعودی عرب میں حج کے رکن اعظم وقوف عرفہ کی ادائیگی کے لیے عازمین میدان عرفات میں موجود   تھے ، مسجد نمرہ میں  خطبہ حج دیتے ہوئے شیخ عبداللہ بن سلیمان نے کہا کہ ہم گواہی دیتے ہیں کہ اللہ کے سوا کوئی عبادت کے لائق نہیں اور وہ واحد ہے.خطبہ حج دیتے ہوئے انہوں نے تقوی اختیار کرنے پر زور دیا اور کہا کہ اللہ کے سوا کسی کی عبادت نہیں کرنی چاہیے اور صرف اسی سے مدد مانگنی چاہیے، اللہ کا ارشاد فرمایا کہ میری عبادت کرو اور میرے ساتھ کسی کو شریک نہ کرو۔شیخ عبداللہ بن سلیمان نے خطبہ حج دیتے ہوئے کہا کہ اللہ تعالی نے حضرت محمد ۖ کو آخری نبی بنا کر بھیجا ہے۔خطبہ حج میں شیخ عبداللہ بن سلیمان نے کہا کہ اللہ اپنے بندوں کا امتحان لیتا ہے اور اگر وہ آزمائش میں پورے ہوجائیں تو اللہ کی جانب سے انہیں نوازا جاتا ہے۔ مسجد نمرہ میں خطبہ حج دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ قرآن میں اللہ نے ارشاد فرمایا کہ تم میرے نعمتوں کو گننا چاہو تو گن نہیں سکتے، لہذا ان نعمتوں پر اللہ کا شکر ادا کرو۔انہوں نے کہا کہ کائنات میں ایسے کوئی شے نہیں جو اللہ نہ جانتا ہو، ہر وہ بات جو تمہارے نفس اور دل میں چھپی ہوئی ہے وہ بھی اللہ جانتا ہے۔انہوں نے کہا کہ مصائب، مشکلات کا آنا اللہ کے قرب کا ذریعہ ہے، اس وقت معاشی طور پر مسائل  کا سامنا ہے، شریعہ اسلامیہ نے بھی فرمایا کہ اللہ اپنے بندوں کو جانچتا ہے، لہذا تجارت کرنے والے تاجروں کو چاہیے کہ وہ ایک دوسرے سے تعاون کریں تاکہ اس آیام شدت سے باہر نکلا جاسکے۔خطبہ حج  میں کہا  گیا کہ اللہ نے سود کو حرام اور یتیم کا مال کھانے کو حرام کہا گیا ہے، ساتھ ہی انہوں نے قرآن پاک کی ان آیات کا حوالہ دیا جس میں ایک دوسرے سے لین دین کا ذکر کیا گیا۔حقوق العباد کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے کہا گیا کہ  کسی کا حق نہیں مارنا چاہیے، ایک دوسرے کے ساتھ تعاون کرنا چاہیے جبکہ اللہ نے ارشاد فرمایا ہے اللہ کے سوا کسی کو شریک نہ کیا جائے، اس کے بعد والدین کا احترام کیا جائے، حتی کے ان کے سامنے اف تک نہ کیا جائے، ان سے نگاہیں جھکا کر بات کریں، یہ ضروری ہے کہ والدین کا احترام کیا جائے۔انہوں نے کہا کہ اللہ قرآن میں عدل و انصاف کا حکم دیتا ہے اور برائی سے بچنے کا کہتا ہے۔شی نے خطبہ حج میں کہا گیا  کہ اللہ نے ارشاد فرمایا کہ اگر اہل ایمان کے دو گروہوں میں لڑائی یا اختلاف ہوجائے تو آپ اس میں ثالث بن کر اسے ختم کریں کیونکہ مسلمان آپس میں بھائی ہیں۔انہوں نے کہا کہ اسلامی ریاست میں رہتے ہوئے یہ ذمہ داری ہے کہ جب اسے نماز کے لیے بلایا جائے تو وضو کا انتظام کرے۔خطبہ حج میں کہا  گیا  کہ اللہ نے کوئی ایسی بیماری نہیں دی جس کا علاج نہ ہو، حضور ۖ نے فرمایا کہ طاعون زدہ علاقے میں تم داخل نہ ہو اور جو اس علاقے میں موجود ہیں وہ وہاں سے باہر نہ نکلیں۔سعودی حکومت کی کاوشوں کو بیان کرتے ہوئے کہا  گیا کہ مصائب کے باوجود سعودی حکومت نے حج کا انتظام کیا اور حاجیوں کو سہولت فراہم کی اور کوشش کی کہ مسلمانوں کو اس بیماری سے بچایا جاسکے، یہ دن تمام دنوں سے بڑا دن ہے۔ساتھ ہی انہوں نے کہا کہ عالم اسلام کو چاہیے کہ اللہ کا ذکر ادا کرو اور ان مصائب اور مشکلات کے لیے دعا کرو اور میں بھی یہ دعا کرتا ہوں۔ خطبہ حج  میں کہا گیا کہ  مسلمان ہر طرح کی بدعت اور خرافات سے دور رہیں، اللہ کے حکم سے ہی مصیبتیں آتی اور دور ہوتی ہیں، مشکلات دائمی نہیں اللہ کا فرمان ہے ہر مشکل کے بعدآسانی ہے۔خطبہ حج میں کہا گیا ہے کہ قرآن مجید میں عدل و انصاف کا درس دیا گیا ہے، اسلام کسی بھی قسم کے فتنے کو پھیلانے سے روکتا ہے، اسلامی تعلیمات ہر اس چیز سے اجتناب کا درس دیتی ہے جو انسانی صحت کے لیے مضر ہو، اللہ نے انبیا کو تذکیہ نفس کے لیے بھیجا، اللہ نے مرد وعورت کوباہمی احترام اور خیال رکھنے کا درس دیا ہے، اسلام غربا اور مساکین کے حقوق کا تحفظ رکھنے کابھی درس دیتا ہے۔خطبہ حج میں مزید کہا گیا   کہ اسلام نے معاشرے میں باہمی احترام اور اچھے اخلاق کا درس دیا ہے، اسلام رشتے دار، عزیز واقارب کاخیال رکھنے کابھی درس دیتا ہے۔