پونچھ میں ایک ہندو انتہا پسند خاتون سرکاری افسر جوتوں سمیت مسجد میں داخل
مسجد کی بے حرمتی کی، مسلمان سکول ٹیچر کی داڑھی کا  مذاق اڑایا جنگجو بھی قراردیا

جموں(ویب نیوز ) مقبوضہ ضلع پونچھ میں ایک ہندو انتہا پسند خاتون سرکاری افسر جوتوں سمیت مسجد میں داخل ہو گئی اور مسجد کی بے حرمتی کی۔ خاتون سرکاری افسر نے مقامی سکول میں معائنے کے دوران مسلمان سکول ٹیچر کی داڑھی کا مذاق اڑاتے ہوئے اسے بڑا عسکریت پسند قرار دے دیا۔ اس صورت حال پر مقامی مسلمان کمیونٹی نے شدید ردعمل کا اظہار کیا ہے جبکہ سب ضلع مجسٹریٹ نے خاتون افسر کووجہ بتاو نوٹس جاری کر دیا ہے ۔ کے پی آئی  کے مطابق مقبوضہ ضلع پونچھ کے سب ڈویڑن سرنکوٹ  میں ایک خاتون زونل ایجوکیشن پلاننگ افسر(زیڈ ای پی او) کملیش کماری  نے گزشتہ روز  سرنکوٹ کے دھندک علاقے میں واقع یاسین پبلک سکول کا دورہ کیا۔ سکول کا معائینہ کرنے کے دوران ایک استاد عاشق حسین کی داڑھی  کامزاق اڑایا۔ داڑھی  رکھنے پر  استاد کوبہت بڑا  سکریت پسند قرار دیا۔ اس کے بعد  خاتون افسر سکول سے ملحقہ مسجد میں جوتوں سمیت داخل ہو گئیں۔ مقامی لوگوں کی شکایت پرسب ضلع مجسٹریٹ سرنکوٹ سلیم احمد نے مذکورہ افسر کے نام وجہ بتاو نوٹس جاری کیا ہے ْ۔مقامی امام مفتی فاروق احمد مصباحی نے اس خاتون  کے خلاف قانونی کارروائی کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔ سب ضلع مجسٹریٹ سرنکوٹ سلیم احمد نے مذکورہ افسر کے نام  وجہ بتاو نوٹس  میںان سے دو دنوں کے اندر جواب طلب کیا ہے۔انہوں نے زیڈ ای پی او کے نام جاری نوٹس میں کہا ہے: ‘ایک سرکاری افسر سے جان بوجھ کر مذہبی اعتقادات کی توہین کر کے کسی کے جذبات کو ٹھیس پہنچانے کی توقع نہیں کی جاسکتی ہے۔ آپ کو ایک مخصوص  شخص کے جذبات کو مجروح کرنے کے لئے جان بوجھ کر ایسے الفاظ بولتے ہوئے ویڈیو میں سنا جا سکتا ہے’۔نوٹس میں کہا گیا ہے: ‘آپ کی حرکت سے عوام میں غم و غصے اور نفرت و دشمنی کی لہر دوڑ گئی ہے’۔نوٹس میں کہا گیا ہے کہ یہ ویڈیو بھی وائرل ہوئی ہے کہ اسکول کے معائنے کے دوران آپ مسجد میں جوتے  اتارے  بغیر ہی داخل ہوئی ہیں اور اس دورے کے دوران آپ نے فیس ماسک بھی نہیں پہنا تھا جو کووڈ گائیڈ لائنز کی خلاف ورزی ہے’۔