سرینگر: (سٹاف رپورٹ)

مقبوضہ کشمیر کی ڈیموگرافی تبدیلی کے بھارتی منصوبے کے خلاف جمعہ کو ریاست میںمکمل ہڑتال رہی ۔ کل جماعتی حریت کانفرنس نے کشمیری  عوام سے مکمل ہڑتال کی اپیل کی  تھی  تاکہ بھارت اور دنیا کو ایک بارپھر یہ واضح پیغام دیا جائے کہ کہ جموں و کشمیر کے عوام اپنے مادر وطن پر بھارت کے غیر قانونی قبضے کو مسترد کرتے ہیں۔  کے پی آئی کے مطابق حریت کانفرنس کی اپیل پر مساجد ، مزارات اور امام بارگاہوں کے باہر بھارت مخالف مظاہرے کرنے کی کوشش کی گئی تاہم  بھارتی فورسز نے سخت پابندیوں کے زریعے شہریوں کی نقل و حرکت روک دی ۔ پابندیوں کے باعث جامع مسجد سری نگر سمیت  تمام بڑی مساجد میں  ایک بار پھر نماز جمعہ نہ ہو سکی۔مکمل اورسخت لاک ڈاون کے  نتیجے  میںسری نگر سمیت شمالی ،وسطی اورجنوبی کشمیر میں معمولات زندگی درہم برہم رہی ۔سری نگر ،بارہمولہ ،کپوارہ، بڈگام ،گاندربل ،پلوامہ ،شوپیان ،اننت ناگ اورکولگام میں جملہ کاروباری سرگرمیوں ،عوامی نقل و حرکت اور گاڑیوں کی آ مد رفت  پر مکمل پابندی عائد  رہی شہر سری نگر سمیت 9اضلاع کے اہم بازاروں ،قصبوں اوردیگر مقامات پر پولیس وفورسز کے دستے تعینات تھے  ۔ شہر سری نگر میں سیول لائنز،ڈاون ٹاون اورنواحی علاقوں میں پولیس وفورسز اہلکاروں نے جگہ جگہ خار دارتاریں بچھانے کیساتھ ساتھ دیگررکاوٹیں بھی کھڑی کررکھی ہیں ۔ لاوڈ اسپیکرلگی پولیس گاڑیوں  اوردیگرسرکاری گاڑیوں  سے اعلان کیاگیاکہ شہر میں  لاک ڈاون نافذہے ،اسلئے لوگ اپنے گھروں میں ہی رہیں ۔ شہر میں جگہ جگہ پولیس اورفورسز کاسخت پہرہ تھا۔رکسی بھی شخص کوپیدل یانجی گاڑی میں ایک جگہ سے دوسری جگہ آنے جانے کی اجازت نہیں دی جارہی تھی ۔بڑی تعداد میں لوگ واپس اپنے گھروں کولوٹ گئے کیونکہ سیکورٹی اہلکاروں نے انھیں آگے جانے کی اجازت نہیں دی ۔شمالی کشمیر کے دواضلاع بارہمولہ اورکپوارہ کے سبھی قصبوں میں مکمل بندشیں عائد رہیں بڈگام اورگاندربل، پلوامہ ،شوپیان ،اننت ناگ اورکولگام  اضلاع میں بھی لاک ڈاون  رہا تمام قصبوں میں پولیس وفورسز نے سخت بندشیں عائد کردی  تھیں