کراچی/اسلام آباد (ویب ڈیسک)

جمعیت علما اسلام پاکستان کے بانی رہنما سابق سینیٹرحافظ حسین احمد نے کہا ہے کہ نوازشریف کی کوئٹہ جلسہ میں لندن سے کی گئی تقریر کی مذمت کرتے ہوئے نہ میری زبان پھسلی اور نہ دولت کی چمک سے پاوں پھسلے حالانکہ کون کہاں اور کتنے میں پھسلا یہ سب جانتے ہیں۔وہ منگل کو اپنی رہائشگاہ جامعہ مطلع العلوم میں میڈیا اور مختلف وفودسے گفتگو کررہے تھے۔ حافظ حسین احمد نے کہا کہ جے یو آئی کی مرکزی مجلس شوری کا 7 رکنی وفد مولانا عبدالقیوم ہالیجوی کی سربراہی میں آیاتھا جس نے اصولی طور پر یہ بات تسلیم کرلی کہ کوئٹہ جلسہ سے میاں نواز شریف کی تقریر کا یہ حصہ کہ فوج اپنے 2 جنرلوں کے خلاف بغاوت کریپی ڈی ایم کا بیانیہ نہیں لیکں وفد کے ارکان اس سوال کا جواب نہیں دے سکے کہ اگر نوازشریف کا بیانیہ پی ڈی ایم کا نہیں تھا تو حافظ حسین احمد کے خلاف کاروائی کا کیا جواز بنتا ہے؟ انہوں نے کہا کہ نوازشریف نے لندن میں بیٹھ کر کوئٹہ کے جلسے میں جو تقریر کی تھی اس کے بعد انہوں نے وہ جملے گوجرانولہ اور لاہور میں نہیں کہے  اس سے ثابت ہوتا ہے کہ ان کا بیانیہ تبدیل ہوچکا ہے اور کوئٹہ جلسے کی تقریر پی ڈی ایم کا بیانیہ نہیں تھی جو ہمارے موقف کی تائید ہے، جے یو آئی کے بانی رہنما نے کہا کہ ستم ظریفی یہ کہ وفد کی جانب سے میڈیا میں یک طرفہ کہا گیا ہے کہ حافظ حسین احمد کی زبان پھسلی حالانکہ سب جانتے ہیں کہ کون کہاں پھسلا؟ کتنے میں پھسلا؟اور کون ثابت قدم رہاہے۔ حافظ حسین احمد نے کہا کہ مصالحتی وفد کے حوالے سے میڈیا میں معاملات کو لانے کی وجہ سے مجھے بھی وضاحت کرنی پڑرہی ہے۔