لاہور (صباح نیوز)

امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق نے اپنے ایک بیان میں میگا کرپشن کے مقدمات نپٹانے اور وائٹ کالر کرائم کے سدباب کے لیے نیب چیئرمین کی صدارت میں ہونے والے اعلی سطحی اجلاس کے فیصلوں کو خوش آئند قرار دیتے ہوئے ان پر فوری عمل درآمد کی ضرورت پر زور دیاہے اور کہاہے کہ نیب کی طرف سے ماضی میں بھی اس طرح کے دعوے بار بار سامنے آتے رہے ہیں مگر قوم دعوں اور نعروں کی بجائے عملی اقدامات چاہتی ہے ۔ نیب کے پاس میگا کرپشن کے 150 مقدمات کی فائلیں فیصلوں کے انتظار میں ہیں اور ان کو دیمک چاٹ رہی ہے ۔ آف شور کمپنیوں کا بڑا شور رہا، پانامہ لیکس کے 436 ملزمان کے خلاف کاروائی کرنے کے دعوے بھی بڑے زور شور سے کیے گئے مگر قوم ان پر عملدرآمد کی منتظر ہی رہی ۔ سینیٹر سراج الحق نے کہاکہ احتساب کے حوالے سے جماعت اسلامی کا موقف بڑا واضح ہے ۔ جب تک حکومت میں بیٹھے ہوئے مافیاز اور کرپٹ لوگوں کا احتساب نہیں ہوتا ، اس وقت تک حکومت کرپشن کے کسی مقدمہ کو بھی نپٹا نہیں سکتی ۔ ہم نے احتساب سب کا  نعرہ دیا تھا اگر آج وزیراعظم خود کو اور اپنی کابینہ کے ممبران کو احتساب کے لیے پیش کردیں تو کسی کو احتساب پرا عتراض نہیں ہوگا ۔انہوں نے کہاکہ احتساب کے عمل کو متنازعہ بنانے میں نیب کا بڑا کردار ہے ۔ آج تک کسی ایک بڑے سکینڈل کا فیصلہ سامنے آیا نہ لوٹی گئی سینکڑوں ارب ڈالر کی رقم جو بیرونی بنکوں میں پڑی ہے ، اس میں سے کوئی ایک پائی قومی خزانے میں جمع کرائی گئی ۔سینیٹر سراج الحق نے کہاکہ پاکستان کو ایٹمی قوت بنے 22 سال گزر گئے ہیں مگر ان بائیس سال میں ہم نے اپنے محسن ڈاکٹر عبدالقدیر کو وہ احترام نہیں دیا جو ان کا حق تھا ۔ پاکستان کو دفاعی ، معاشی اور توانائی کے شعبوں میں مزید مستحکم کرنے کے لیے ڈاکٹر عبدالقدیر خان اور ان کی ٹیم بہت کچھ کر سکتی تھی مگر سرکاری سطح پر ان کی خدمات کا اعتراف کیا گیا نہ انہیںقوم کی مزید خدمت کرنے کا موقع دیا گیا بلکہ الٹا پاکستان دشمنوں کو خوش کرنے کے لیے انہیں نظر بند رکھا گیا ۔سینیٹر سراج الحق نے اس انکشا ف پر تشویش کا اظہار کیا کہ نیا پاکستان ہائوسنگ سکیم کی زمین پر لینڈ مافیا نے قبضہ کرلیاہے ۔ انہوں نے کہاکہ حکومت کی موجودگی کے باوجود لینڈ مافیا زمین پر قابض ہوگیا ہے تو یہ اس کا واضح ثبوت ہے کہ لینڈ مافیا کے اہم لوگ حکومت میں بیٹھے ہوئے ہیں اور انہیں یقین ہے کہ قانون کے ہاتھ ان تک نہیں پہنچ سکتے ۔