اسلام آباد  ….. ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج اسلام آباد راجہ جواد حسن نے پاکستان عوامی تحریک کی دی گئی درخواست پر وزیراعظم‘ وزیراعلیٰ پنجاب ‘ تین وفاقی وزراء PAKISTAN SHARIF BROTHERS VERDICT AFTERMATHچوہدری نثار‘ خواجہ آصف اور خواجہ سعد رفیق سمیت اسلام آباد کے متعدد افسران کیخلاف قتل اور اقدام قتل کی دفعات کے تحت مقدمہ درج کرنے کا حکم دیدیا ۔ پیر کو سیشن کورٹ نے وزیراعظم ، وزیر داخلہ،وزیر اعلیٰ پنجاب اور دیگر وزراء کے خلاف مقدمے کے اندراج کیلئے درخواست کی سماعت مکمل کرکے وزیراعظم ‘ وزیراعلیٰ پنجاب تین وفاقی وزراء سمیت دیگر افراد کیخلاف مقدمہ درج کرنے کا حکم دیدیا‘ عدالت نے حکم دیا کہ مقدمہ مقدمہ قتل کی دفعہ 302اور اقدام قتل کی دفعہ 324کے تحت درج کیا جائے‘ وزیراعظم‘ وزیراعلیٰ اور وفاقی وزراء کے خلاف اس سے پہلے ماڈل ٹاؤن لاہور میں پولیس فائرنگ سے ہونے والی ہلاکتوں پر بھی قتل کا مقدمہ درج کیا جاچکا ہے۔تفصیلات کے مطابق پاکستان عوامی تحریک کی جانب سے سیشن کورٹ میں درخواست دائر کی گئی تھی کہ 30اور 31 اگست کی رات پولیس کی شیلنگ اور فائرنگ سے تین کارکن جاں بحق اور سینکڑوں کارکن زخمی ہو گئے تھے ، جس پر پولیس کو مقدمہ کے اندراج کیلئے درخواست بھی دی گئی تھی لیکن پولیس نے مقدمہ درج نہیں کیا لہٰذا مقدمے کے اندراج کا حکم دیا جائے۔ عوامی تحریک کی جانب سے دی گئی درخواست میں وزیراعظم نواز شریف، وزیر داخلہ چوہدری نثار، وزیر اعلیٰ پنجاب شہباز شریف، وزیر دفاع خواجہ آصف، وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق، آئی جی اسلام آباد، ڈپٹی کمشنر ،ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر اور ایس ایچ او تھانہ سیکرٹریٹ کے خلاف مقدمہ کے اندراج کیلئے درخواست کی گئی تھی۔ درخواست میں کہا گیا تھا کہ ان افراد کے خلاف دفعہ 302اور اقدام قتل کی دفعہ 324کے تحت مقدمہ درج کیا جائے، جس پر سیشن کورٹ نے درخواست پر مقدمہ درج کرنے کا حکم دے دیا۔کیس کی سماعت 3گھنٹے جاری رہی جس میں دونوں اطراف کے وکلاء بحث کرتے رہے۔ عدالت نے فیصلہ 15منٹ محفوظ رکھنے کے بعد سنا دیا۔