جنوبی وزیرستان (ویب ڈیسک)

پاکستان اور افغانستان کے مابین اہم تجارتی مقام انگور اڈہ پر تجاری سرگرمیاں بحال کر دی گئیں۔ روزانہ مال سے بھرے سو ٹرک افغانستان سے پاکستان آنے لگے۔

جو ماضی میں دہشتگردوں کی جنت اور بیرونی فوجوں کی یلغار کی زد میں رہا، پاک فوج کی قربانیوں سے یہاں امن قائم ہوا تو تجارتی سرگرمیاں بھی بڑھ گئیں۔ لیکن کورونا کے وار نے ایک بارپھر یہاں پر تجارتی سرگرمیوں کو ماند کر دیا۔ اب ایک بار پھر انگور اڈہ کو تجارتی سرگرمیوں کیلئے کھول دیا گیا ہے لیکن اس بار بہتر سہولیات کے ساتھ کھولا گیا ہے۔

بارڈر پر واک تھرو گیٹ بھی لگایا گیا ہے، جہاں سے افغانستان سے آنے والی ہر گاڑی پر کورونا وائرس سے بچاؤ کیلئے سپرے کیا جاتا ہے۔ سپرے کے بعد ہی گاڑی پاکستان میں داخل ہوسکتی ہے۔ بارڈر حکام کے مطابق فی الوقت سو گاڑیوں کو بارڈر کراس کرنے کی اجازت ہے۔ افغانستان سے کورونا کا زور ختم ہوتے ہی اس کی تعداد میں بھی اضافہ کر دیا جائے گا۔

بارڈر کھلنے سے افغانستان سے چلغوزے کی جنوبی وزیرستان ترسیل بھی شروع ہوگئی ہے جہاں اسے ریفائن کیا جاتا ہے۔