راولپنڈی (ویب ڈیسک)

پاک بھارت ڈی جی ایم اوز کا ہاٹ لائن پر رابطہ ہوا جس میں پاکستان اور بھارت کنٹرول لائن سیز فائر معاہدے پر متفق ہوئے۔

آئی ایس پی آر کے مطابق پاک بھارت ڈی جی ایم اوز کے ہاٹ لائن پر رابطے میں ایل او سی اور دیگر تمام سیکٹرز کی صورتحال کا جائزہ لیا گیا، دونوں اطراف کور ایشوز اور تحفظات حل کرنے پر اتفاق کیا گیا، پاک بھارت ڈی جی ایم اوز کی گفتگو اچھے ماحول میں ہوئی، ایل او سی پر فائر بندی کے معاہدوں پر عمل پیرا ہونے کا اعادہ کیا گیا۔

آئی ایس پی آر کے مطابق دونوں اطراف سے ہاٹ لائن رابطے قائم رکھنے پر بھی اتفاق کیا گیا، بارڈر فلیگ میٹنگز کے ذریعے غیر متوقع صورتحال اور غلط فہمی کو حل کرنے پر اتفاق کیا گیا۔

ترجمان پاک فوج بابر افتخار نے کہا کہ پاکستان اوربھارت میں رابطہ 1987 سے جاری ہے، ایل او سی پر سیز فائر کیلئے 2003 میں انڈر اسٹینڈنگ ہوئی، 2014 سے ایل او سیز فائر خلاف ورزیوں میں تیزی آگئی تھی، 2003 سے اب تک 13 ہزار 500 سیز فائر خلاف ورزیاں ہوئیں، 2019 میں سب سے زیادہ سیز فائر کی خلاف ورزیاں ہوئیں، 2018 میں سیز فائر خلاف ورزیوں سے سب سے زیادہ جانی نقصان ہوا، سیز فائر خلاف ورزیوں میں 310 شہری شہید اور ایک ہزار 600 زخمی ہوئے۔