اسلام آباد (ویب ڈیسک)

پاکستان نے بھارت کے وزیر خارجہ کی بلا جواز اور روایتی ہرزہ سرائی کو مسترد کردیا ہے جس میں دوطرفہ تعلقات کی موجودہ صورتحال کا ذمہ دار پاکستان کو قرار دیا گیا ہے۔

دفتر خارجہ کے ترجمان زاہد حفیظ نے  ایک بیان میں صحافیوں کے سوالوں کے جواب دیتے ہوئے کہا کہ یہ بیان بھارت کے قابل مذمت رویے کی عکاسی کرتا ہے جس کے تحت اس نے مقبوضہ کشمیر میں غیر قانونی اور یکطرفہ اقدامات کیلئے اور نہتے کشمیریوں کے خلاف انسانی حقوق کی سنگین اور منظم خلاف ورزیاں کیں۔

ترجمان نے کہا کہ جعلی مقابلوں اور تلاشی اور محاصرے کی کارروائیوں کے دوران شہید کئے گئے نہتے کشمیری نوجوانوں ، خواتین اور بچوں کو دہشتگرد قرار دینا بھارتی قیادت کے ڈھونگ اور اخلاقی دیوالیہ پن کی عکاسی کرتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ تجارت اور روابط کے نام نہاد دعوے داروں کو دنیا کو یہ بھی بتانا چاہئے کہ کون علاقائی تعاون اور سارک کے عمل کو سبوتاژ کررہا ہے جس کا آئندہ سربراہ اجلاس 2016ء کے بعد اب تک نہیں ہو سکا۔

انہوں نے کہا کہ یہ راشٹریہ سوائم سیوک سنگھ اور بھارتیہ جنتا پارٹی کی حکومت کی ہندوتوا اور اکھنڈ بھارت کی خطرناک پالیسیاں ہیں جن کی وجہ سے کشمیریوں کو مسلسل ہدف بنایا جارہا ہے اور بھارت میں اقلیتوں پر عرصہ حیات تنگ کیا جا رہا ہے۔اس کے علاوہ بھارت کے تمام قریبی ہمسایہ ممالک کیلئے مسائل پیدا کئے جارہے ہیں۔