پی ڈی ایم کا مقصد قطعاً حکومت گرانا نہیں،مسلم لیگ ن..

سینٹ انتخابات میں ووٹ کی رازداری برقرار رہنی چاہیے

کسی جماعت نے پی ڈی ایم کے فیصلوں سے انحراف کیا تو اسے اتحاد سے نکال دیا جائے گا

سپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر جانبدار بن چکے

ٹرانسپرنسی انٹرنیشنل کی رپورٹ کے مطابق پاکستان میں کرپشن کے حوالے سے سات نمبر درجہ بندی بڑھ گئی

  مسلم لیگ(ن) کے نائب صدر شاہد خاقان عباسی،سیکرٹری جنرل احسن اقبال ،قومی اسمبلی میں چیف ویپ مرتضی جاوید عباسی کی میڈیا سے گفتگو

اسلام آباد(ویب  نیوز)اپوزیشن کی بڑی جماعت پاکستان مسلم لیگ ن نے واضح کیا ہے کہ پی ڈی ایم کا مقصد قطعاً حکومت گرانا نہیں۔سینٹ انتخابات میں ووٹ کی رازداری برقرار رہنی چاہیے۔کسی جماعت نے پی ڈی ایم کے فیصلوں سے انحراف کیا تو اسے اتحاد سے نکال دیا جائے گا۔سپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر جانبدار بن چکے ہیں۔وہ اسمبلی کو ایسے چلا رہے ہیں کہ اس طرح تو کوئی ملازم بھی نہیں چلاتا۔ٹرانسپرنسی انٹرنیشنل کی رپورٹ کے مطابق پاکستان میں کرپشن کے حوالے سے سات نمبر درجہ بندی بڑھ گئی ہے۔ان خیالات کا اظہار پاکستان  مسلم لیگ(ن) کے نائب صدر شاہد خاقان عباسی،سیکرٹری جنرل احسن اقبال ،قومی اسمبلی میں چیف ویپ مرتضی جاوید عباسی نے قومی اسمبلی کے اجلاس کے بعد قومی اسمبلی کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔شاہراہ دستور پر ہونے والی اس میڈیا گفتگو میں پاکستان مسلم لیگ ن نے قرار دیا کہ پارلیمان کو مفلوج کر دیا گیا ہے اور آج ہم سڑک پر بات کرنے پر مجبور ہیں۔شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ حکومت اوچھے ہتھکنڈوں سے اراکین اسمبلی کو دبانا چاہتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ رکن اسمبلی کا گھر گرانے کے معاملے کو استحقاق کمیٹی نہیں دیکھ سکتی تو کون دیکھے گا، ۔انہوں نے کہا کہ ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل کی رپورٹ حکومتی کرپشن کامنہ بولتا ثبوت ہے، ہمارا مقصد حکومت گرانا نہیں نظام کی تبدیلی ہے، پی ڈی ایم میں کوئی اختلاف نہیں۔انہوں نے کہا کہ قومی اسمبلی مفلوج ہوچکی،ایسا بل کو کمیٹی میں 22 منٹ میں منظور ہوا اسے پانچ منٹ میں پارلیمان میں پیش کر دیا گیا ۔اس بل کے ذریعے دوہری شہریت رکھنے والے وزراء کو این آر او دیا جائے گا ۔قومی اسمبلی مفلوج ہے۔حکومت ناکام ہوگئی ہے۔احسن اقبال نے کہا کہ یہ حکومت ریاست کے لیے خطرہ بن گئی ہے۔براڈ شیٹ کمیشن کے چیئرمین پر اندرون و بیرون ملک سب اعتراض کر رہے ہیں یہ تاریخ کا سب سے بڑا سکینڈل ہے اربوں،کھربوں لوٹے گئے مگر ایسے شخص کو لایا جا رہا ہے جو براہ راست اس معاملے میں فریق تھا۔انہوں نے کہا کہ جب حکومت کو اپنی ناکامی کی پرواہ نہ ہو تو وہ خطرہ بن جاتی ہے