کرک مندر حملہ’2ایس ایچ اوز سمیت12پولیس اہلکار نوکری سے فارغ

ڈی پی او نے 33پولیس اہلکاروں کو ایک سال کی معطلی کی سزا دینے کا حکم دے دیا

ایف آر پی سے وابستہ 27 دیگر اہلکاروں کے خلاف بھی کمانڈنٹ ایف آر پی کو کارروائی کی ہدایت

غفلت کے مرتکب عناصر اور محکمہ کی بدنامی کرنے والوں کیلے کوئی جگہ نہیں ، آئی جی خیبر پختونخوا ڈاکٹر ثنا اللہ عباسی

کرک/پشاور (ویب ڈیسک)

خیبر پختونخوا کے ضلع کرک میں مندر میں توڑ پھوڑ اور جلا ئوگھیرا ئوکے واقعے کی تحقیقاتی رپورٹ کی روشنی میں 2ایس ایچ اوز سمیت 12 پولیس اہلکار نوکری سے فارغ کردیے گئے ہیں۔ڈی پی او کرک کا کہنا ہے کہ چند روز قبل کرک کے گائوں ٹیری میں مندر پر حملے کے واقعے کی انکوائری رپورٹ میں پولیس اہلکاروں کی بزدلی، غیرذمہ داری اورغفلت ثابت ہوئی ہے، پولیس اہلکار مندر کی حفاظت کرنے میں ناکام رہے۔ڈی پی او کرک نے پولیس اہلکاروں کو نوکری سے نکالنے کے احکامات جاری کردئیے، ڈی پی او کرک کا 33پولیس اہلکاروں کو ایک سال کی معطلی کی سزا دینے کا حکم دے دیا۔ایس ایچ او تھانا ٹیری رحمت اللہ اور اے ایس آئی تھانا بانڈہ مجیب اللہ فارغ ہونے والوں میں شامل ہیں، پولیس اہلکاروں کی سزائیں انکوائری رپورٹ کی روشنی میں دی گئیں۔اس کے علاوہ ایف آر پی سے وابستہ 27 دیگر اہلکاروں کے خلاف بھی کمانڈنٹ ایف آر پی کو کارروائی کی ہدایت کی گئی ہے۔رپورٹ کے حوالے سے آئی جی خیبر پختونخوا ڈاکٹر ثنا اللہ عباسی کا کہنا تھا کہ غفلت کے مرتکب عناصر اور محکمہ کی بدنامی کرنے والوں کیلے کوئی جگہ نہیں پہلے دن کہا تھا کہ اگر پولیس پر غفلت ثابت ہوئی تو گھرجائیں گے۔خیال رہے کہ گزشتہ ماہ ضلع کرک کی تحصیل بانڈہ داد شاہ کے گائوں ٹیری میں ہندں کے مندر کی توسیع کے خلاف مشتعل مظاہرین نے مندر کی عمارت کو توڑ پھوڑ کر آگ لگا دی تھی۔