راولپنڈی(صباح نیوز)

بری فوج کے سربراہ جنرل قمر جاوید باجوہ نے کہا ہے کہ کشمیر ایک متنازعہ علاقہ ہے اور اس کی متنازعہ حیثیت تبدیل کرنے کی کسی بھی سیاسی یا فوجی سازش کا بھرپور قومی عزم اور فوجی طاقت سے جواب دیاجائے گا ۔آئی ایس پی آر  کے مطابق آرمی چیف نے کنٹرول لائن کے پونا سیکٹر پر فوجی جوانوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ جنوبی ایشیا میں عدم استحکام پیداکرنے کی کوئی بھی کوشش سنگین نتائج کا باعث بن سکتی ہے ۔جنرل باجوہ نے کہاکہ پاک فوج خطرات سے پوری طرح باخبر ہے اور قومی توقعات کے مطابق اپنے فرائض کی ادائیگی کیلئے ہمہ وقت تیار ہے۔انہوں نے امیدظاہر کی کہ عالمی برادری مقبوضہ کشمیر میں اقوام متحدہ کے فوجی مبصرین کی آزادانہ نقل وحرکت یقینی بنانے کیلئے کردارادا کرے گی جیسا کہ فوجی مبصرین کو آزاد کشمیر میں پاکستان کی طرف سے نقل وحرکت کی پوری آزادی ہے ۔انہوں نے کہاکہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل اور عالمی برادری کو خصوصا مقبوضہ علاقے میں جاری بھارتی مظالم اور غیرانسانی لاک ڈائون کے سنگین نتائج سے آگاہ کیاگیا ہے ۔آرمی چیف نے کہاکہ بھارتی قابض فورسز کشمیریوں کے جذبہ حریت کو ہرگز دبا نہیں سکتیں جو اقوام متحدہ کی قراردادوں کے تحت رائے شماری کے منتظر ہیں انہوں نے کہاکہ کشمیریوں کی جدوجہد مصائب اور مشکلات کے باوجود آزادی سے ہمکنار ہوگی ۔جنرل باجوہ نے کنٹرول لائن کے پونا سیکٹر کادور ہ کیا اور عید فوجی جوانوں کے ساتھ منائی ۔انہوں نے اگلے مورچوں پر نماز عید ادا کی اور مشکل کی اس گھڑی میں پاکستان کی ترقی وخوشحالی اور امن کیلئے دعا کی اوربالخصوص کورونا وائرس پرقابوپانے کیلئے اللہ تعالی کی خصوصی رحمت طلب کی۔بری فوج کے سربراہ نے بھارت کی طرف سے جنگ بندی کی خلاف ورزیوں کا بھرپور جواب دینے پر ان کی پیشہ ورانہ تیاریوں اور موجودہ چیلنجز سے نمٹنے کیلئے ان کے بلند حوصلے کی تعریف کی۔انہوں نے کہا کہ عید جیسے پرمسرت موقع پر گھرسے دور اپنے فرائض کی ادائیگی ایک فوجی جوان کا فخر ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم بھرپور لگن اور غیرمتزلزل عزم کے ساتھ اپنے فرائض کی ادائیگی جاری رکھیں گے۔پاک فوج کشمیریوں کے ساتھ اظہار یکجہتی کیلئے عیدسادگی سے منا رہی ہے جنہیں گزشتہ سال 5 اگست سے مسلسل غیرانسانی لاک ڈان اور وحشیانہ مظالم کا سامنا ہے۔بھارت کنٹرول لائن پر شہری آبادی کو نشانہ بنا کر مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی بگڑتی ہوئی صورتحال اور وہاں جاری ظلم و تشدد سے دنیا کی توجہ ہٹانا چاہتا ہے