اسلام آباد:  ملک بھر میں کورونا کے تصدیق شدہ کیسز کی تعداد 5 ہزار 988 تک پہنچ گئی جبکہ مزید 11 افراد جاں بحق ہوگئے جس کے بعد اموات کی تعداد 107 ہوگئی۔

ملک بھر میں اب تک 73 ہزار 439 افراد کے ٹیسٹ کئے گئے، گذشتہ 24 گھنٹوں کے دوران 3280 نئے ٹیسٹ کئے گئے، اب تک 1446 مریض صحتیاب ہوچکے ہیں جبکہ 46 مریضوں کی حالت تشویشناک ہے۔

پاکستان میں کورونا سے مزید 11 افراد جاں بحق ہوگئے جس کے بعد وائرس سے مرنے والوں کی تعداد 107 ہوگئی۔ سندھ میں 35، پنجاب میں 28، خیبر پختونخوا میں 38، گلگت بلتستان میں 3، بلوچستان میں 2 اور اسلام آباد میں ایک مریض جان سے ہاتھ دھو بیٹھا۔ اب تک 462 ہسپتالوں میں قائم قرنطینہ مراکز مریضوں کا علاج جاری ہے، ان ہسپتالوں میں 7295 بیڈز کا بندوبست کیا گیا ہے۔

ملک بھر میں لاک ڈاؤن میں 30 اپریل تک توسیع کر دی گئی۔ پنجاب حکومت نے لاک ڈاؤن میں 25 اپریل کی رات 12 بجے تک کیلئے توسیع کی ہے۔ سیمنٹ مینوفیکچرنگ پلانٹس اور ان کی سپلائی چین کو استثنیٰ دے دیا گیا، ٹرانسفارمر مینوفیکچرنگ انڈسٹری کو بھی کھلا رکھنے کی اجازت ہوگی۔

نوٹیفکیشن کے مطابق 12 کم رسک والی انڈسٹریز کو لاک ڈاؤن سے استثنی ہوگا، کیمیکل انڈسٹری، ٹیکنالوجی ہارڈ وئیر، آئی ٹی کمپنیز کو بھی استثنیٰ مل گیا۔ الیکڑیشن، پلمبر، ترکھان ، اور درزی بھی کاروبار کرسکیں گے، بجری، اینٹوں، سیمنٹ کے حامل کاروبار کو بھی اجازت دی گئی ہے۔

سندھ میں بھی لاک ڈاؤن 30 اپریل تک برقرار رہے گا۔ نوٹی فکیشن کے مطابق کاروباری سرگرمیوں کو لاک ڈاؤن کے دوران مشروط اجازت ہوگی، شام 5 سے صبح 8 بجے تک گھروں سے باہر نکلنے پر پابندی ہوگی۔

شہر میں 30 اپریل تک کسی قسم کی مذہبی، سیاسی تقریب نہیں ہوگی۔ پبلک ٹرانسپورٹ، انٹر سٹی ٹرانسپورٹ پر پابندی ہوگی، جمعے کے اجتماعات اور مساجد میں با جماعت نماز پر پابندی رہے گی۔ 30 اپریل تک جیل میں ملاقاتیوں پر بھی پابندی ہوگی۔

بلوچستان حکومت کی جانب سے لاک ڈاؤن میں نرمی کا اعلان کیا ہے۔ نوٹیفکیشن کے مطابق زرعی اجناس، تعمیراتی سامان اور گودام کھولے جاسکیں گے، جانوروں کے کھانے اور ان کی ادویات کی دکانیں کھل سکتی ہیں، میڈیکل سٹور، راشن کی دکانیں اور تندور بدستور کھلے رہیں گے، بڑے شاپنگ مال اور مارکیٹیں بند رہیں گی۔