اسلام آباد  (اے پی پی)

گورنر پنجاب چوہدری محمد سرور نے کہا ہے کہ یورپی یونین میں پاکستان کو جی ایس پی پلس کا درجہ ملنے سے موجودہ حکومت کی طرف سے معاشی استحکام کا طویل المدت مقصد حاصل کرنے میں مدد ملے گی اور ملک میں اقتصادی ترقی کی رفتار تیز اور غربت کے خاتمے کو یقینی بنایا جا سکے گا۔ انہوں نے ان خیالات کا اظہار منگل کو یہاں ’’اے پی پی‘‘ سے خصوصی انٹرویو میں گورنر نے کہا کہ جی ایس پی پلس کا درجہ ملنے سے پاکستان کی برآمدات میں اضافہ ہو گا اور اس سے ٹیکسٹائل سمیت دوسرے شعبوں کی برآمدات مزید بڑھیں گی اس کے علاوہ پاکستان کی انڈسٹری کو بنگلہ دیش اور سری لنکا جیسے علاقائی ممالک کے ساتھ مقابلے کا بھی موقع ملے گا جنہیں پہلے ہی یورپی یونین میں ڈیوٹی فری رسائی حاصل ہے۔

انہوں نے کہا کہ اس وقت پاکستان کی یورپی یونین کے لئے برآمدات تقریباً ساڑھے نو ارب ڈالر ہے جنہیں چند برسوں میں دگنا کیا جا سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ تقریباً 40 فیصد ملازمتیں مینوفیکچرنگ اور ٹیکسٹائل سے متعلقہ صنعتوں میں ہیں جن میں وقت کے ساتھ ساتھ مزید اضافہ ہو گا۔ گورنر نے کہا کہ جی ایس پی پلس کا درجہ ملنے سے نئی ملازمتیں پیدا ہوں گی، معیشت بحال ہو گی اور اس کے علاوہ وزیراعظم محمد نواز شریف کی قیادت میں صحت، تعلیم اور سماجی خدمات کے شعبوں پر مزید فنڈز صرف کرنے میں بھی مدد ملے گی۔ انہوں نے کہا کہ اس سے پاکستان کی جمہوری اقدار اور روایات کو بھی استحکام حاصل ہو گا۔

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ پاکستان کے یورپی یونین کے ساتھ تعلقات سیاسی اور سٹریٹجک سطح پر پچھلے چند برسوں میں مزید مضبوط ہوئے ہیں اور ہمارے تعلقات مشترکہ جمہوری اقدار، باہمی احترام، اعتماد اور تعاون کے اصولوں پر مبنی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ حکومت پاکستان اور یورپی یونین کے تعلقات کو بامقصد اور مفید باہمی تجارت کے لئے مزید فروغ دینے کی خواہاں ہے۔ گورنر پنجاب نے کہا کہ پاکستان کو جی ایس پی پلس کا درجہ ملنے سے جنوبی ایشیائی مارکیٹ میں بھی توازن پیدا ہو گا اور یورپی یونین میں مقامی صنعت پر مثبت اثرات مرتب ہوں گے جو پاکستانی مصنوعات پر اعتماد کرتی ہے۔

ایک اور سوال کے جواب میں گورنر نے کہا کہ یورپی یونین کے ضروری معیارات پر عملدرآمد میں کسی قسم کی غفلت ہمارے لئے یہ درجہ منسوخ کرانے یا اس پر نظرثانی کا سبب بن سکتی ہے اور اس طرح کی کسی بھی صورتحال سے بچنے اور اس سہولت سے فائدہ اٹھانے کے لئے انہوں نے وزیراعظم کو پانچ تجاویز دی ہیں جن میں صدر مملکت یا وزیراعظم کے ماتحت پاک یورپی یونین فورم قائم کرنے کی تجویز بھی شامل ہے جو پاکستان اور یورپی یونین کے برآمد کنندگان اور کاروباری افراد کو باہمی مفاد کے مسائل کے حل اور رابطے میں ایک پلیٹ فارم کا کردار ادا کرے۔ گورنر نے کہا کہ انہوں نے یہ تجویز بھی دی ہے کہ ٹیکسٹائل پالیسی پر نظرثانی کی جائے تاکہ جی ایس پی پلس کے فوائد سے بھرپور استفادہ کیا جا سکے۔

انہوں نے کہا کہ ایوان ہائے صنعت و تجارت میں ایک ہیلپ ڈیسک بھی بنایا جانا چاہیے اور اس سلسلے میں منصوبہ بندی کمیشن کے ممبر ایڈوائزری کونسل افتخار علی ملک کو ذمہ داری سونپی گئی ہے جو وفاق ہائے ایوان صنعت و تجارت اور اس سے منسلک تمام چیمبرز کے ساتھ رابطے کا فریضہ انجام دیں گے جہاں پر برآمدکنندگان کو ضابطے کے ضروری تقاضے پورے کرنے میں امداد مہیا کی جائے گی۔ گورنر نے کہا کہ انہوں نے وزیراعظم کو یہ تجویز بھی دی ہے کہ ارکان پارلیمنٹ کی ایک کمیٹی تشکیل دی جائے جو بامقصد رابطے اور مذاکرات کے ذریعے یورپی پارلیمنٹ کے ارکان کے ساتھ رابطے میں رہے۔ انہوں نے کہا کہ یورپی یونین پارلیمنٹ کے ارکان ڈیوڈ مارٹن، سجاد کریم، ڈینیل کیپری سمیت دیگر ارکان اور فرانس میں پاکستان کے سفیر غالب اقبال نے یورپی یونین میں پاکستان کو جی ایس پی پلس کا درجہ دلانے میں اہم کردار ادا کیا۔