ٹیکسیلا(صباح  نیوز)
سابق وفاقی وزیر داخلہ چودھری نثار علی خان نے کہا ہے کہ دھرنوں کی غلط روایت عمران خان نے ڈالی ہے۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان کا دھرنا غلط تھا تو یہ دھرنا بھی غلط ہے۔
ذرائع ابلاغ سے بات چیت کرتے ہوئے پاکستان مسلم لیگ(ن)سے طویل سیاسی وابستگی رکھنے والے چودھری نثار علی خان نے کہا کہ افسوسناک امر ہے لیکن سچائی یہی ہے کہ  آج سیاست میں سچ سے زیادہ منافقت بکتی ہے۔  چودھری نثار علی خان نے استفسار کیا کہ کیا کوئی جھتہ آئے اور کہے کہ حکومت تبدیل کرو تو کیا ہو جانی چاہیے؟ انہوں نے کہا کہ مذہبی جماعتوں کو تو جتھے اکٹھے کرنے میں کوئی مشکل نہیں ہے۔
دھری نثارعلی خان نے کہا کہ پہلے بھی کہا تھا کہ دھرنوں کے ذریعے حکومت تبدیل کرنا غلط روایت ڈالے گا۔ ان کا کہنا تھا کہ میں نے اس وقت بھی کہا تھا کہ ایک جتھہ جائے گا تو دوسرا آجائے گا۔
ایک سوال پرطویل سیاسی تجربہ رکھنے والے سیاستدان  نے کہا کہ ناکارہ اور ناپسندیدہ حکومت کو بھی جتھوں کے ذریعے گرانا مناسب عمل نہیں ہے۔ انہوں نے دعوی کیا کہ اگر حکومت پولیس کے ساتھ کھڑی ہو تو اس میں یہ اہلیت ہے کہ وہ ان جتھوں کو روک سکتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس وقت جو شخص دھرنوں کو غلط کہہ رہا تھا وہ آج دھرنے کو ٹھیک کہہ رہا ہے۔
سابق وزیر داخلہ نے واضح کیا کہ اگر دھرنا ایک دفعہ بیٹھ جائے تو اسے دوبارہ  اٹھانا مشکل ہوتا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ہمارا ملک بہت سے سیکورٹی ایشوز میں گھرا ہوا ہے۔
چودھری نثار علی خان نے ایک سوال کے جواب میں واضح طور پر کہا کہ بھارتی سکھوں کو بنا پاسپورٹ کے پاکستان میں داخلے کی اجازت دینا کسی بھی صورت میں درست فیصلہ نہیں ہے۔