مظفرآباد (صباح نیوز)

میونسپل مجسٹریٹ مظفرآباد نے فوڈ ٹیسٹنگ لیبارٹری کی رپورٹ پر شہر میں مضرصحت دودھ فروخت کرنے والی دو بڑی دکانیں سیل کر دی ہیں۔  جبکہ دکانوں میں موجود غیر معیاری دودھ کی بڑی مقدار تلف کر دی گئی ہے۔ اس موقع پر پولیس کی بھاری نفری بھی موجود تھی۔ سٹی پولیس کے سب انسپکٹر مبارک پولیس ٹیم کے ہمراہ موجود رہے۔ تفصیلات کے مطابق میونسپل مجسٹریٹ نے شہر میں دودھ کی بڑی دکانوں سے دودھ کے نمونہ جات لیے جو فوڈ ٹیسٹنگ لیبارٹری کو ارسال کیے گئے۔ فوڈ ٹیسٹنگ لیبارٹری نے5نمونہ جات میں سے 3کوغیر معیاری اور مضرصحت قرار دیا ۔

لیبارٹری رپورٹ آنے کے بعد دودھ فروخت کرنے والوں نے بلدیہ کی طرف سے متوقع کارروائی کیخلاف حکم امتناعی لے لیا۔ تاہم سپریم کورٹ نے ہائی کورٹ کے حکم امتناعی کو مسترد کرتے ہوئے میونسپل مجسٹریٹ سردار عدنان کوحکم دیا کہ لیبارٹری رپورٹ کے مطابق غیر معیاری اور مضرصحت دودھ فروخت کرنے والوں کیخلاف سخت کارروائی کی جائے جس پر میونسپل مجسٹریٹ سردارعمران نے بلدیہ ٹیم اور سٹی پولیس کے ہمراہ گڑھی پن چوک میں راجہ جی ملک شاپ اور وزیراعظم ہائوس کے عقب مین کشمیر ڈیریز کو سیل کردیا۔ جبکہ کشمیر ڈیریز پر موجود غیر معیار دودھ کی بڑی مقدار تلف کردی۔

واضح رہے کہ ریاستی دارالحکومت مظفرآباد میں پنجاب کے مختلف علاقوں سے غیرمعیاری دودھ لا کر فروخت کیا جاتا ہے ۔ غیر معیاری دودھ کی فروخت کیخلاف بلدیہ کو کارروائی میں مشکلات کا سامنا ہے۔ سپریم کورٹ نے شہر میں غیرمعیاری دودھ فروخت کرنے والوں کیخلاف کارروائی کا حکم دے دیا ہے  تاہم بااثر مافیا کے سامنے ادارے بے بس ہیں۔

شہریوں نے چیف جسٹس سپریم کورٹ سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ پنجاب سے مظفرآباد لا کر فروخت کیے جانیوالے دودھ نمامحلول پر مکمل پابندی عائد کریں اور مضرصحت دودھ کے مظفرآباد میں داخلے پر پابندی عائد کریں۔