سوات (صباح نیوز)

انسپکٹر جنرل آف پولیس خیبرپختونخوا ڈاکٹر ثناء اللہ عباسی نے کہا ہے کہ صوبے میں دہشت گردوں کی کمر توڑ دی ہے اور سوات میں ٹارگٹ کلرز کے خلاف بڑی کامیابی حاصل کرتے ہوئے اہم گروپ کو گرفتار کرلیا ہے ، قانون کی عمل داری ہماری اولین ترجیح ہے جس کی و جہ سے لیویز کو پولیس فورس میں ضم کرنے کی سفارش کی ہے ، ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ روز ریجنل پولیس آفس سوات میں گفتگو کرتے ہوئے کیا اس موقع پر ریجنل پولیس آفیسر محمد اعجاز خان ڈسٹرکٹ پولیس آفیسر سوات قاسم علی خان ، ایڈیشنل ایس پی شاہ حسن خان، ایس پی انوسٹی گیشن نذیر خان اور دیگر بھی موجود تھے ، ثناء اللہ خان عباسی نے کہا کہ خیبرپختونخوا میں دہشت گردوں کی کمر توڑ دی ہے جس کی وجہ سے دہشت گردی کے شرح میں نمایاں کمی آئی ہے، پولیس نے سوات میں ٹارگٹ کلنگ میں ملوث اہم گروپ کو گرفتار کیا ہے جس میں دو دہشت گرد بھی شامل تھے جو سوات میں دہشت گردی کے واقعات میں ملوث تھے ، انہوں نے کہا کہ دہشت گردوں کا تعاقب جاری ہے اور دیر باجوڑ کے سنگم پر پولیس کو چوکنا کردیا گیاہے ، انہوں نے کہا کہ پولیس فورسم کو مزید مستحکم کررہے ہیں جس کے لئے تمام تر وسائل بروئے کار لائے جارہے ہیں ، اختیارات نچلی سطح پر منتقل کردیئے ہیں، ایس ڈی پی او کے تبادلے کا اختیار بھی آر پی او کو منتقل کردیا ہے ، جس کے اچھے اثرات مرتب ہورہے ہیں ، انہوں نے کہا کہ پولیس فورس ہرقسم کی صورتحال سے نمٹنے کی بھر پور صلاحیت رکھتی ہے ، جس کا ثبوت گزشتہ روز مٹہ سوات میں دہشت گردوں کے خلاف کامیاب کارروائی ہے ، پولیس کا کام امن و امان کی برقراراور قانون کی عمل داری ہے جس کیلئے ہر ممکن کوشش کی جارہی ہے، سوات کے لوگوں،پولیس اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کے اہلکاروں نے دہشت گردی کی جنگ میں بڑی قربانیاں دی ہیں ہم ان قربانیوں کی بدولت قائم ہونے والے امن کو ہر حال میں برقرار رکھیں گے ، انہوں نے کہا کہ صوبے میں ڈی آر سی کمیٹیاں اچھا کام کررہی ہیں اور لوگوںکو گھر کی دہلیز پر بغیر کسی اضافی اخراجات کے فوری انصاف فراہم ہورہا ہے۔