لندن(صباح نیوز)

لندن کی تاریخ میں پہلی بار برطانوی دار الحکومت اذان کی آوازوں سے گونج اٹھا جہاں لائوڈ اسپیکر میں اذان کی اجازت دی گئی ۔لندن میں  مغرب کی اذان لائوڈ اسپیکر پر دی گئی۔ برطانوی حکومت نے بعض مساجد کو لائوڈ اسپیکر پر اذان کی اجازت دی تھی، جس کے لیے مغرب کے وقت مساجد کی چھتوں پر اذان کا اہتمام کیا گیا۔ ماہ رمضان میں مغرب اور جمعہ کی اذان لائوڈ سپیکر میں دینے کی اجازت دی گئی  ۔برطانوی یونیورسٹی کی تحقیق کے مطابق برطانوی مسلم کمیونٹی میں کرونا وائرس کے کم پھیلا ئو کی وجہ دن میں 5 بار وضو کی عادت ہے۔ نماز سے پہلے وضو کرنے کا مسلم عمل برطانوی مسلم کمیونٹیز میں کورونا کی روک تھام میں اہم کردار ادا کرسکتا ہے۔یہ دعویٰ نیو کیسل یونیورسٹی سے تعلق رکھنے والے پروفیسر رچرڈ ویبر اور لیبر پارٹی کے سابق سیاستدان ٹریور فلپس کی ایک رپورٹ میں کیا گیا۔برطانیہ میں مقیم مسلم کمیونٹی کے افراد کی تعداد کورونا سے متاثرہ افراد میں نسبتاً کم ہے۔ واضح رہے کہ اس سے قبل کینیڈا اور امریکا کی تاریخ میں بھی پہلی بار لاڈ اسپیکر پر اذان دینے کی اجازت دی گئی تھی۔امریکا میں انتظامیہ کی جانب سے اجازت ملنے کے بعد 3 شہروں میں ہزاروں افراد نے اذان کی آواز فضاں میں گونجتی ہوئی سنی۔ امریکی شہر ایمنیاپولس کی مساجد میں رمضان المبارک کے دوران پانچوں وقت کی اذان لاڈ اسپیکر پر دینے کا سلسلہ جاری رہے گا۔اس سے قبل امریکا میں صرف اسلامک سینٹرز یا مساجد کے اندر ہی اذان کی اجازت تھی۔