اسلام آباد(صباح نیوز)

ملک میں حالیہ چینی بحران کی تحقیقات کرنے والے کمیشن نے سابق وزیراعظم شاہد خاقان کی درخواست پر انہیں اور خرم دستگیر کو  ہفتہ کو طلب کرلیا۔شاہد خاقان عباسی نے شوگر انکوائری کمیشن کے سربراہ واجد ضیا کو دوبارہ خط لکھ کر چینی بحران کی انکوائری میں تفصیلات دینے کی پیشکش کی تھی۔خط کے متن میں کہا گیا تھا کہ شوگرانکوائری کیلئے انہیں(شاہد خاقان)اور خرم دستگیرکوپیش ہونے کا موقع دیا جائے، شوگراسکینڈل سے متعلق کمیشن کو اہم معلومات فراہم کرسکتے ہیں۔ شوگر انکوائری کمیشن کے رکن گوہر نفیس نے شاہد خاقان عباسی اور خرم دستگیر کو جوابی خط لکھ کر  ہفتہ کو  طلب کرلیا ہے۔لیگی رہنمائوں کو ساڑھے 3 بجے ایف آئی اے ہیڈ کوارٹر  بلایا گیا ہے اور انہیں ہدیات کی گئی ہے کہ متعلقہ دستاویزات سمیت کمیشن کے سامنے پیش ہو کر معاونت کریں۔خیال رہے کہ گزشتہ دنوں چینی بحران پر وفاقی تحقیقاتی ایجنسی(ایف آئی اے)کی تحقیقاتی رپورٹ میں انکشاف کیا گیا تھاکہ ملک میں چینی بحران کا سب سے زیادہ فائدہ حکمران جماعت کے اہم رہنما جہانگیر ترین نے اٹھایا، دوسرے نمبر پر وفاقی وزیر خسرو بختیار کے بھائی اور تیسرے نمبر پر حکمران اتحاد میں شامل مونس الہی کی کمپنیوں نے فائدہ اٹھایا۔چینی بحران کی ایف آئی اے رپورٹ کا اب فرانزک کیا جا رہا ہے جس کی رپورٹ 25اپریل کو وزیراعظم عمران خان کو جمع کرائی جانی تھی جو تاحال جمع نہیں کرائی جاسکی ہے۔وزیراعظم نے فرانزک رپورٹ موصول ہونے کے بعد مزید ایکشن لینے کا اعلان کیا ہے۔ چینی بحران رپورٹ سامنے آنے کے بعد جہانگیر ترین نے اپنے اوپر لگے الزامات کو مسترد کیا ہے اور وفاقی وزیر خسرو بختیار کی وزارت تبدیل کر دی گئی۔