file photo

کراچی(صباح نیوز)

ترجمان پی آئی اے عبد اللّٰہ حفیظ کے مطابق ابھی تک کی اطلاعات کے مطابق کراچی میں حادثے کا شکار ہونے والے پی آئی اے کے طیارے کے پائلٹ نے ایمرجنسی لینڈنگ کی کال نہیں کی تھی۔ بدھ کو ترجمان پی آئی اے عبد اللّٰہ حفیظ نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ فلائیٹ ڈیٹا ڈی کوڈ کرنے کی کوشش کی بات غلط ہے۔ جائے حادثہ پر تحقیقاتی ٹیم 4 دن سے موجود ہے، شواہد جمع کیے جا رہے ہیں، ملبہ اٹھانے کا کام شروع کیا گیا ہے، ملبہ جناح انٹرنیشنل ایئرپورٹ منتقل کیا جائے گا۔عبد اللّٰہ حفیظ نے کہا ہے کہ 97 میں سے 41 لاشوں کو شناخت کے بعد لواحقین کے حوالے کر دیا ہے۔انہوں نے مزید کہا ہے کہ ایئر بس ٹیم صبح چھ بجے سے سائیٹ 5 پی آئی اے کے تباہ ہونے والے بدقسمت طیارے کا کاک پٹ وائس ریکارڈر لاپتہ ہوگیا اور تاحال تحقیقاتی اداروں کو نہ مل سکا ہے۔ترجمان پی آئی اے عبداللہ خان کے مطابق پی آئی اے کے حادثے سے دوچار ہونے والے طیارے کے کاک پٹ وائس ریکارڈر کی تلاش جاری ہے، حادثے کے روز ملبے سے بلیک باکس کا ایک حصہ فائل ڈیٹا ریکارڈر مل گیا تھا، ممکنہ طور پر وائس ریکارڈر کسی گھرمیں گرا ہوگا جس کے حصول کے لیے تحقیقاتی ادارے تگ و دو کررہے ہیں۔ترجمان پی آئی اے کے مطابق شہری تباہ شدہ طیارے کا کوئی پرزہ نشانی کے طور پر نہ رکھیں، ہوائی جہاز کا کوئی بھی پرزہ ملے تو تحقیقاتی کمیٹی کے حوالے کردیں۔