جدہ(صباح نیوز)

سعودی حکومت نے مئی کے اختتام تک لاک ڈاون میں مزید نرمی کرتے ہوئے جہاں مساجد کو عام افراد کے لیے کھول دیا تھا، وہیں دیگر کاروبار کو کھولنے کی اجازت بھی دی تھی۔تاہم کرفیو و لاک ڈاون کو نرم کیے جانے کے بعد وہاں کورونا وائرس کے کیسز میں اضافہ دیکھنے میں آ رہا ہے اور 2 جون سے 3 جون کے درمیان 24 گھنٹوں کے اندر 1800 سے زائد نئے کیسز رپورٹ کیے گئے۔عرب نشریاتی ادارے العربیہ کے مطابق وزارت صحت کے ترجمان ڈاکٹر محمد العبد العالی نے تصدیق کی کہ ملک بھر میں گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران 1869 نئے کیسز رپورٹ ہوئے۔ترجمان کے مطابق نئے کیسز کے بعد ملک میں مجموعی طور پر کیسز کی تعداد 89 ہزار سے تجاوز کر گئی جب کہ گزشتہ ایک ہفتے کے دوران کورونا کے 138 افراد ہلاک ہوگئے۔ترجمان نے بتایا کہ نئی ہلاکتوں کے بعد سعودی عرب میں اموات کی تعداد 549 تک جا پہنچی جب کہ گزشتہ ایک ہفتے کے دوران 17 ہزار 340 مریض صحت یاب ہوئے ہیں۔ترجمان کے مطابق سعودی عرب میں کورونا کے 70 فیصد مریض صحت یاب ہوچکے ہیں اور مجموعی طور پر صحت یاب مریضوں کی تعداد 65 ہزار 790 تک جا پہنچی ہے۔ترجمان ڈاکٹر محمد العبد العالی کا کہنا تھا کہ سعودی عرب میں اس وقت محض 22 ہزار 667 مریض کورونا میں مبتلا ہیں جن میں سے 1264 افراد انتہائی علیل یا تشویش ناک حالت میں ہیں۔وزارت صحت کے ترجمان نے ملک میں بڑھتے کیسز کو کرفیو یا لاک ڈان کو نرم کرنے سے نہیں جوڑا اور بتایا کہ وزارت صحت وبا پر قابو پانے کے لیے تمام تر وسائل خرچ کر رہی ہے۔ منورہ میں واقع مسجد نبوی کو بھی 31 مئی کے روز کھول دیا گیا اور تقریبا 45 دن بعد پہلی بار شہریوں نے مسجد میں داخل ہو کر نماز ادا کی۔سعودی گزٹ کے مطابق حرمین شریفین کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا کہ مسجد نبوی کے کھلنے کے پہلے ہی روز 93 ہزار 774 نمازیوں نے وہاں نماز ادا کی۔رپورٹ میں بتایا گیا کہ مسجد نبوی کے 11 دروازے 31 مئی کی صبح کی نماز سے ایک گھنٹہ قبل ہی کھول دیے گئے تھے اور تمام نمازیوں کو سخت حفاظتی اقدامات اختیار کرنے کے بعد ہی مسجد میں جانے کی اجازت دی گئی۔مسجد کے کھلنے کے پہلے ہی دن سب سے زیادہ 40 ہزار سے زائد نمازیوں نے مغرب کی نماز ادا کی اور اس دوران سماجی فاصلے کو اختیار کیا گیا۔خیال رہے کہ مسجد نبوی سمیت سعودی عرب کی دیگر مساجد کو 20 مارچ کو بند کیا گیا تھا، تاہم 30 اور 31 مئی کے بعد سعودی عرب کی ہزاروں مساجد کو کھول دیا گیا۔