لاہور(صباح نیوز)

وفاقی وزیر ہوا بازی غلام سرور خان نے کہا ہے کہ ماہرین حادثے کا شکار ہونے والے طیارے کے ڈیٹا باکس اور وائس باکس کا تجزیہ کررہے ہیں حادثے کی ابتدائی رپورٹ 22 جون تک شائع کی جائے گی  طیارے  پر سوار 97 میں سے 94 افراد کی شناخت ہو چکی ہے۔لواحقین کو ابتدائی طور 10 لاکھ روپے فی کس ادائیگی ہو چکی ہے لاہور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ کراچی طیارے حادثے کا بے حد افسوس ہے گزشتہ روز کابینہ اجلاس میں وزیراعظم نے تمام وزراء کو ہدایت کی کہ طیارے حادثے میں شہید ہونے والوں کے لواحقین کے گھر جا کر افسوس کا اظہار  اور ان کی مغفرت کے لیے دعا کی جائے اور لواحقین کو معاوضے کی ادائیگی میں کوئی کوتاہی  نہیں ہونی چاہیے 97 میتیوں میں سے 94  کی شناخت ہو چکی ہے 3 میتیوں کی شناخت ابھی باقی ہے۔طیارے میں عملے کے 8 میں سے 7 ارکان کی شناخت اور تدفین ہو چکی ہے ایک اہلکار  کی میت آج لاہور پہنچ رہی ہے۔پہلے دن ہی ہم نے 4 رکنی انکوائری بورڈ تشکیل دے دیا تھا۔فرانس کی ٹیم پاکستان آئی اس نے ابتدائی تحقیق کی اور دونوں باکس لے کر واپس چلی گئی امید ہے کہ ہفتے کے اندر اندر دونوں باکس میں ابتدائی معلوم سامنے آ جائیں گی۔انشاء اﷲ ابتدائی رپورٹ 22 جون تک ہم پبلک کر دیں گے جمعہ سے اسمبلی کا اجلاس بھی شروع ہو رہا ہے اس حادثے کی اسمبلی میں بحث بھی ہونی ہے اس واقعہ پر پوری قوم کو تشویش ہے ہماری کوشش ہو گی کہ جلد از جلد انکوائری مکمل ہو اور انکوائری پوری طرح صاف شفاف منصفانہ  اور غیر جانبدارانہ  ہو تاکہ واقعات صحیح طور پر عوام تک پہنچ سکیں۔میں نے اپنے محکمے کو ہدایات دی ہیں کہ صرف یہ ہی نہیں ماضی قریب میں جتنے بھی  حادثات ہوئے ہیں جیسے چترال میں حویلیاں کے قریب اے ٹی آر کے تباہ ہونے والے جہاز  کی مکمل انکوائری  ہونی چاہیے کچھ عرصہ پہلے گلگت میں ہونے والے طیارے حادثے اسی طرح اسلام آباد میں ایئر بلیو اور بوجا ایئر لائن  کو پیش آنے والے حادثات کی مکمل انکوائری رپورٹ  بھی ہم نے دینی ہے۔حالیہ طیارے کی ابتدائی رپورٹ تو جلد سامنے آ جائے گی مگر مکمل رپورٹ آنے میں چار سے چھ ماہ لگ سکتے ہیں اس حادثے میں ہر شہید کے ورثاء تک دس دس لاکھ روپے پہنچا دیئے گئے ہیں ماسوائے تین چار کیسز میں کچھ قانونی پیچیدگیاں ہیں ان تین چار کیسز کا معاوضہ باقی ہے ہم نے پی آئی اے کی انتظامیہ کو ہدایت  کر دی ہے کہ عملے کے شہداء  کو محمکے  کی طرف سے جو حقوق اور واجبات ہیں وہ جلد از جلد متاثرہ خاندانوں تک پہنچنے  چاہیں جس جگہ طیارہ گرا ہے وہاں گلی اور گھروں کا بھی میں نے دورہ  کیا ہے گھروں میں کام کرنے والی تین بچیاں جھلس گئی تھیں جن میں سے ایک بچی کی موت واقع ہو چکی ہے اس بچی کے لواحقین کو بھی دس لاکھ دے دیئے گئے ہیں اور زخمی بچیوں کو بھی پانچ پانچ لاکھ روپے دیئے گئے ہیں سروس سول ایوی ایشن اتھارٹی بھی تباہ ہونے والے گھروں کا دورہ کررہی ہے وزیراعظم نے خصوصی ہدایت کی ہے کہ تباہ ہونے والے گھروں اور گاڑیوں کے مالکان کو بھی معاوضہ دیا جائے سول ایوی ایشن اتھارٹی اور صوبائی حکومت اپنے اپنے طور پر نقصان کا تخمینہ لگا رہی  ہیں تاکہ نقصانات کی تلافی ہو سکے جن کے گھر تباہ ہوئے ہیں ان خاندانوں کو کراچی پی آئی اے ہوٹل میںعارضی طور پر ٹھہرایا گیا ہے شہداء  کی میتوں کی شناخت کے لیے آنے والے لواحقین  کو کراچی کے مفت سفر اور رہائش فراہم کررہے ہیں بیرون ملک پھنسے  ہوئے  پاکستانیوں کو واپس لانے کی ذمہ داری بھی پی آئی اے  پر ہے کوشش کی جا رہی ہے کہ زیادہ سے زیادہ تعداد میں پاکستانیوں کو واپس لایا جا سکے۔