سرینگر (ساوتھ ایشین وائر)
جنوبی کشمیر کے شوپیان ضلع کے ریبن امام صاحب علاقے میں ایک آپریشن کے دوران فورسز اہلکاروں اور عسکریت پسندوں کے درمیان جاری جھڑپ میں حزب المجاہدین کے ایک اعلی کمانڈر اویس ملک سمیت  4کشمیری عسکریت پسند شہید ہو گئے۔
فورسز اہلکاروں کی ٹیم میں فوج کی 1 آر آر، سی آر پی ایف اور جموں و کشمیر پولیس شامل تھی۔ ساوتھ ایشین وائر کے مطابق ریبن علاقے میں 6عسکریت پسندوں کے چھپے ہونے کی مصدقہ اطلاع ملنے کے بعد سکیورٹی اہلکاروں نے پورے علاقہ کو محاصرے میں لے کر تلاشی کارروائی شروع کردی۔ذرائع کا کہنا ہے کہ حزب المجاہدین کے ایک اعلی کمانڈر اویس ملک علاقے میں موجود تھے۔وہ کولگام کے رہائشی ہیں۔جبکہ سید شاکر نامی ایک اور عسکریت پسند نوجوان بھی ان میں شامل تھے۔
عسکریت پسندوں اورسکیورٹی فورسز کے مابین پانچ گھنٹوں سے بھی زیادہ وقت سے جھڑپ جاری رہی۔
فورسز اہلکار جب ایک رہائشی مکان کی طرف تلاشی کرنے کے غرض سے آگے بڑھنے لگے تو اس مکان میں چھپے عسکریت پسندوں نے فورسز اہلکاروں پر زبردست فائرنگ شروع کردی ۔ فورسز اہلکاروں نے پوزیشن سنبھال کر جوابی کاروائی شروع کی جس میں 4نوجوان کشمیری عسکریت پسند شہید ہوگئے۔ ساوتھ ایشین وائر کے مطابق آپریشن شروع ہوتے ہی ضلع میں انٹرنیٹ سروس کو معطل کردیا گیا ۔
ریبن امام صاحب علاقے میں جھڑپ کے مقام پر نوجوان جمع ہوئے جو سکیورٹی فورسز اہلکاروں پر زبردست پتھرا کر رہے تھے۔ پتھراو کرنے والے  نوجوانوں کو منتشر کرنے کے لیے فورسز اہلکار وں نے پیلٹ اور آنسو گیس کا استعمال کیا۔