کراچی

سندھ حکومت نے کورونا کیسز اور اموات کی شرح میں مسلسل اضافے کے باعث ایک بار پھر صوبے میں سخت لاک ڈاؤن پر غور شروع کردیا۔

ذرائع کے مطابق کورونا کیسز اور اموات کی شرح میں مسلسل اضافے اور عالمی ادارہ صحت کی رپورٹ روشنی میں سندھ حکومت 2 ہفتوں کے لاک ڈاؤن اور دیگر پابندیوں پرغور کررہی ہے۔ اس سلسلے میں وِزیراعلی سندھ مراد علی شاہ پارٹی قیادت سے مشاورت بھی ہوئی ہے۔ لاک ڈاؤن کے معاملے پر وفاقی حکومت کو بھی اعتماد میں لیا جائے گا اور چاروں صوبائی حکومتوں سے بھی رابطے کیے جائیں گے۔

سندھ حکومت کا موقف ہے کہ کورونا وائرس کی حالیہ صورتحال کا تقاضا ہے کہ عالمی ادارہ صحت کی سفارشات پر عمل کیا جائے۔کابینہ ذرائع کا کہنا ہے کہ سندھ کابینہ اراکین کی تجویز کے مطابق سخت لاک ڈاؤن کرکے مقررہ دنوں میں بڑے پیمانے پر ٹیسٹنگ کی جاسکتی ہے، اس سے وائرس کا پھیلاؤ نہیں روک سکتے تاہم کورونا مریضوں کا سراغ لگا کر انہیں آئسولیٹ ضرور کرسکتے ہیں۔

اس ضمن میں وزیراعلی سندھ مراد علی شاہ نے کابینہ کے سینیئر ارکان سے بھی مشاورت کی ہے علاوہ ازیں پیپلزپارٹی کے چیرمین بلاول بھٹو زرداری نے بھی گزشتہ روز اپنے ایک ٹوئیٹر پیغام میں ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن کی سفارشات پر عمل درآمد کا عندیہ دیا تھا۔