اسلام آباد :(ویب ڈیسک) 4 ماہ کے وقفے کے بعد ملک میں انسداد پولیو مہم کا آغاز ہوگیا ، کراچی، کوئٹہ، فیصل آباد، اٹک اور جنوبی وزیرستان میں انسداد پولیومہم جاری ہے، مہم میں 8 لاکھ بچوں کو پولیو سے بچاؤ کے قطرے پلائے جائیں گے۔

تفصیلات کے مطابق کورونا کے باعث 4 ماہ کے وقفے کے بعد ملک کے 5مخصوص اضلاع میں انسدادپولیومہم کا آغاز ہوگیا ، حکام انسداد پولیوپروگرام کا کہنا ہے کہ کوروناکےباعث 20مارچ کو مہم معطل کی گئی تھی، کراچی،کوئٹہ،فیصل آباد،اٹک،جنوبی وزیرستان میں انسداد پولیومہم جاری ہے، مہم میں 5سال سےکم عمر 8لاکھ بچوں کوپولیوسےبچاؤ کےقطرے پلائے جائیں گے۔

حکام کے مطابق انسداد پولیو مہم میں 8 ہزار ہیلتھ ورکرز حصہ لے رہے ہیں، والدین بچوں کو پولیو سے بچاؤ کے قطرے ضرور پلوائیں اور انسداد پولیو ٹیموں کے ساتھ بھرپور تعاون کریں۔

حکام کا کہنا ہے کہ انسداد پولیو مہم 20 جولائی سے 24 جولائی تک جاری رہے گی۔

شہر قائد میں انسداد پولیو مہم کورونا کے باعث مخصوص ٹائونز میں شروع کردی گئی ہے، ترجمان کے مطابق پولیومہم بلدیہ،اورنگی،نارتھ نآظم آباداور لیاقت آباد میں چلائی جائے گی، مہم کے دوران 5سال سے کم عمر کے2 لاکھ60ہزار بچوں کو پولیوسے بچائو کے قطرے پلائے جائیں گے۔

مختلف علاقوں میں ٹیموں کو سیکورٹی فراہم کرنے کے لئے ٹیمیں تشکیل دے دی گئی ہیں رواں سال کے دوران سندھ بھرمیں 20 بچے پولیو کاشکار ہوئے۔

پنجاب پولیو پروگرام کے تحت ان اضلاع میں پولیو وائرس کے پھیلاؤ اور پولیو کیسوں کو مدنظر رکھتے ہوئے پولیو مہم کا آغاز کردیا ہے، مہم کا انعقاد لاہور راوی ٹاؤن کی 6 یونین کونسلوں، فیصل آباد کی 44 اور اٹک کی 14 یونین کونسلوں میں کیا جارہا ہے۔

پولیو مہم کے کامیاب انعقاد کے لئے 900 سے زائد پولیو ٹیموں کی تشکیل کر دی گئی ہے، کوروناکے پھیلاؤ کے پیش نظر پولیو ٹیموں اور بچوں کی حفاظت کے لئے پولیو ٹیمں کو ماسک اور سینیٹائزر فراہم کر دیئے گئے ہیں۔

خیبر پختونخوا میں بھی آج سے قبائلی ضلع جنوبی وزیرستان میں پانچ روزہ خصوصی انسدادپولیو مہم کا آغازہوگیا ، مہم کے دوران5سال سے کم عمر کے 78ہزاربچوں کو پولیو کے قطرے پلائے جائیں گے۔

پولیو مہم کے لئے تربیت یافتہ پولیو ورکرز پر مشتمل 609ٹیمیں تشکیل دی گئی ہیں۔ 594موبائل اور15 فکسڈٹیمیںاور نگرانی کے لئے 167 ایریا انچارجز بھی تعینات ہوں گے

مہم میں تعطل سے بچوں کی قوت مدافعت کم ہونے کے خطرات بڑھ گئے ہیں مہم کی بحالی کا فیصلہ وفاقی حکومت اور معاون اداروں کی مشاورت سے کیا گیا۔

مہم کے دوران سماجی فاصلہ سمیت تمام ایس او پیز پر سختی سے عملدرآمد کو یقینی بنایا جائے گا۔ پولیوورکرزکو ماسکس، ہینڈ سینیٹائزرز، انفراریڈ تھرمامیٹرز سمیت تمام پی پی ایزفراہم کی گئی ہے۔

یاد رہے این سی او سی کا کہنا تھا کہ اگست، ستمبر میں بڑے پیمانے پر انسداد پولیو مہم چلے گی اور قومی انسدادپولیومہم کا تیسرا مرحلہ سال کی آخری سہ ماہی میں ہو گا، گھر گھر مہم پولیو اور کوروناسےشعور اجاگر کرنےمیں مددگار ہوگی۔