In this photo taken on August 9, 2019, Kashmiri Muslims shout pro-freedom slogans during a protest in Srinagar. - Big queues formed in Indian-administered Kashmir's main city on August 10 outside cash machines and food stores as authorities eased a crippling curfew to let the Himalayan region prepare for a major Muslim festival, residents said. (Photo by STR / AFP)
لائن آف کنٹرول کے دونوں جانب یوم استحصال منایا گیامقبوضہ کشمیر میں مکمل ہڑتال
 جبکہ آزاد کشمیر اور گلگت بلتستان میں بھارت کے خلاف خصوصی تقریبات منعقد کی گئیں
مقبوضہ کشمیر کے سخت محاصرے کو بھی ایک سال مکمل ہوگیا ہزاروں کشمیر پابند سلاسل ہیں
سری نگر، مظفر آباد( ویب ڈیسک ) پاکستان کے علاوہ لائن آف کنٹرول کے دونوں  جانب بدھ کے روزیوم استحصال  منایا گیا ۔مقبوضہ کشمیر میں یوم استحصال کے موقع پرمکمل ہڑتال کی گئی جبکہ آزاد کشمیر اور گلگت بلتستان میں خصوصی تقریبات منعقد کی گئیں۔  یوم استحصال  کا مقصد5 اگست 2019 کے روز مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کرنے کے غیرقانونی، غیراخلاقی اور غیرآئینی بھارتی اقدام کی مذمت کرنا ہے۔ مقبوضہ کشمیر میںہڑتال کی اپیل بزرگ حریت رہنما سیدعلی گیلانی نے کی ہے جبکہ تمام آزادی پسند رہنمائوں اور تنظیموں نے اس کی حمایت کی ہے۔مقبوضہ کشمیر کی نیم خود مختار حیثیت ختم کرنے کے بھارتی جابرانہ اقدام کو ایک برس مکمل ہونے پر آج ملک بھر میں کشمیروں سے اظہار یکجہتی کے لیے یومِ استحصال منایا گیا ۔گزشتہ برس 5 اگست کو مودی حکومت نے کشمیر کو نہ صرف ریاست کے بجائے 2 وفاقی اکائیوں میں تقسیم کیا بلکہ کشمیر کی آبادی کا تناسب تبدیل کرنے کے لیے وہاں غیر کشمیریوں کو زمین خریدنے کی اجازت بھی دی۔مقبوضہ کشمیر کے سخت محاصرے کو بھی ایک سال مکمل ہوگیا اور احتجاج کے ڈر سے مودی حکومت نے پہلے ہی وادی میں سخت کرفیو نافذ کردیا تھا۔5 اگست 2019  کے غیر  قانونی قدامات کے خلاف کشمیریوں  کے احتجاج کو روکنے کے لیے مختلف علاقوں میں کرفیو  جیسی پابندیاں تھیں ۔ بھارتی تعداد میں فوجی دستے تعینات  تھے ۔ فوجی پابندیوں کے باعث شہریوں کی نقل وحرکت روک دی گئی ۔