اسلام آباد (ویب ڈیسک)

اگست2018سے اگست2020کے دوران ملک میں مہنگائی  کی شرح میں نمایاں اضافہ ہواہے۔ حکومت کی جانب سے عوام کو سستی اشیاء فراہم کرنے کے وعدے دھرے کے دھرے رہ گئے۔ محکمہ شماریات کے مطابق گزشتہ دو سال کے دوران آٹے کی فی کلو اوسط قیمت میں 12روپے اضافہ ہوا ہے۔ چینی کی فی کلو قیمت میں 40روپے اور  مختلف دالوں کی قیمت میں 19روپے سے115روپے فی کلو اضافہ ہوا ہے۔ نجی ٹی وی کے مطابق ادارہ شماریات کی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ اگست 2018میں چینی کی فی کلو قیمت56روپے تھی جو اگست 2020میں بڑھ کر96روپے فی کلو ہو چکی ہے، دال ماش دو سال کے دوران 91روپے فی کلو مہنگی ہوئی ہے، دال مسور کی فی کلو قیمت میں 38روپے آضافہ ہوا ہے، دال مونگ116روپے فی کلو بڑھی ہے، دال چنا کی فی کلو قیمت میں دو سال کے دوران18روپے اضافہ ہوا ہے، گزشتہ دوسال کے دوران 20کلو آٹے کی اوسط قیمت 232روپے بڑھی ہے۔ بکرے کے گوشت کی قیمت میں  184روپے فی کلو اضافہ ہوا ہے۔ موجودہ حکومت کے دو سال کے دوران کھلا دودھ فی لیٹر17روپے مہنگا ہواہے جبکہ دہی 16روپے فی کلو مہنگا ہواہے۔ آلو کی قیمت 35روپے فی کلو بڑھی ہے جبکہ لہسن 103روپے فی کلو بڑھا ہے۔